اسلام آباد (سپیشل رپورٹر، این این آئی) حکومت قومی اسمبلی میں کورم پورا کرنے میں ناکام ہوگئی، ایک گھنٹے تک وزرا اور سرکردہ ارکان کی دوڑیں لگی رہیں، کورم پورا نہ ہوسکا، حکومت 83ارکان جمع کرسکی، چار ارکان کم تھے ، بعض معاملات پر حکومت آرڈیننس پیش نہ کرسکی۔ پیر کی شام قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر اسد قیصر کی صدارت میں شروع ہوا۔ وقفہ سوالات ہوا، جس کے بعد کارروائی آگے بڑھی تون لیگ کے ارکان پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد ایوان میں آگئے اورعمران علی شاہ نے کورم کی نشاندہی کردی۔ سپیکر اسد قیصر نے گنتی کروائی کورم پورا نہ تھا، کارروائی کورم پورا ہونے تک معطل کردی گئی اور وزراء حکمران اتحاد کے ارکان کو تلاش کرتے رہے ۔ ایک گھنٹے کے بعد ڈپٹی سپیکر قاسم سوری ایوان میں آئے ، گنتی پر کوورم پورا نہ نکلا تو اجلاس آج تک ملتوی کردیا۔ فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹیٹیوٹ آرڈیننس پیش نہ کیا جاسکا دیگر ایجنڈا بھی دھرے کا دھرا رہ گیا۔قومی اسمبلی میں (ن)لیگی اراکین نے شہباز شریف ، خواجہ آصف کی تصاویر خالی نشستوں کے سامنے رکھ دیں ۔ وقفہ سوالات میں وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ نے بتایا کہ اسلام آباد میں سرکاری گھروں میں جو اضافی کمرے بنائے گئے ، ان کے خلاف ایکشن لے رہے ہیں۔ پارلیمانی سیکرٹری برائے قومی صحت ڈاکٹر نوشین حامد نے بتایا کہ ہومیو پیتھک کے داخلے کیلئے میٹرک سے ایف اے پاس ہونے کا بل لا رہے ہیں ۔جن ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ، ان کا استعمال بھی کم ہی ہوتا ہے یہ روٹین میں استعمال نہیں ہوتیں۔