وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ پنجاب روزگار سکیم ایک گیم چینجر ثابت ہو گی۔16لاکھ سے زائد لوگوں کو روزگار ملے گا۔ پنجاب حکومت دو برس کے عرصے میں اس طرح ترقی کی منازل طے نہیں کر سکی،جس طرح عوام نے اس سے توقعات وابستہ کر رکھی ہیں۔ عوام اور پی ٹی آئی سے وابستہ افراد یہ چاہتے تھے کہ تحریک انصاف کی حکومت ایسی ترقی کرے کہ عوام سابق حکمرانوں کو بھول جائیں۔ شفافیت کے حساب سے موجودہ حکومت سابقہ سے بہتر ہے لیکن رفتار کے حوالے سے زمین و آسمان کا فرق ہے، حکومت کو ابھی تک قرضے جاری کر کے نوجوان نسل کو اپنی طرف کھینچ لینا چاہیے تھا، جس میں ابھی تک وہ ناکام نظر آتی ہے۔ دیر آید درست آید۔ حکومت نے اب 30ارب روپے سے روزگار سکیم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سے 16لاکھ سے زائد لوگوں کو روزگار ملے گا۔ یہ خوش آئند بات ہے لیکن یہ سکیم شروع کرنے سے قبل عوام کو یہ بتایا جائے کہ دو برس کے عرصے میں حکومت نے کیا کیا کارنامے سرانجام دیے ہیں۔ کبھی اپنے کاموں کی فہرست بھی عوام سے شیئر کریں تاکہ عوام کو نئے اور پرانے پاکستان میں موازنہ کرنے میں آسانی ہو ،اس کے ساتھ ساتھ کام کی رفتار کو تیز کیا جائے۔فردوس مارکیٹ کے انڈر پاس کے افتتاح کے وقت 90دن کا نعرہ لگایا گیا تھا لیکن اب چار مہینے ہونے کوہیں ابھی تک اس پر کام جاری ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ 30ارب روپے سے شروع ہونیوالی روزگارسکیم پر کام کی رفتار تیز کریں تاکہ عوام کو تبدیلی نظر آئے۔