لاہور؍ ننکانہ(وقائع نگار؍نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر اپوزیشن پر واضح کیا ہے کہ کوئی مارچ کرے یا بلیک میلنگ کا نیاطریقہ اپنالے ، جب تک زندہ ہوں، این آر او نہیں دو نگا ،پہلے کہا تھا ایک وقت آئے گا جب سب کرپٹ ایک ہوجائیں گے ، نواز شریف کو بہترین طلبی سہولیات دیں ،میں اپنی زندگی کی گارنٹی کل تک نہیں دے سکتا تونوازشریف کی کیسے دوں؟پیر کو بابا گورونانک یونیورسٹی کے سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا مخالفین کہتے ہیں ہندوستان کشمیر پر جو انتہا کا ظلم کررہا ہے تو آپ نے کرتارپور راہداری کیوں کھولی، کرتارپور سکھ برادری کا مدینہ ہے اور ننکانہ صاحب ان کا مکہ ہے ، چاہے ہمارے جتنے بھی تعلقات خراب ہوں، یہ لوگ گورو نانک سے عشق کرتے ہیں، ہمیں کبھی انہیں نہیں روکنا چاہئے ۔ملکی سیاست پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ خبر پڑھی کہ عدالت نے صوبائی اور وفاقی حکومت سے پوچھا کہ کیا آپ نوازشریف کی زندگی کی گارنٹی دے سکتے ہیں، میں تو اپنی زندگی کی گارنٹی کل تک نہیں دے سکتا تو اور کسی کی کیسے دوں۔انہوں نے کہا نوازشریف کو بہترین طبی سہولیات دیں، کراچی سے ڈاکٹر لائے ، شوکت خانم کے سی ای او کو خاص طور پر بھیجا، ہم صرف کوشش کرسکتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا اقتدار میں آتے ہی پیش گوئی کی تھی کہ ایک وقت آئے گا جب سب کرپٹ ایک ہوجائیں گے ، چارٹرآف ڈیموکریسی سائن کرو، مک مکا کرو، چار گنا قرض ملک کا دس سالوں میں بڑھا دو۔انہوں نے کہا ہماری حکومت نے ایک سال میں جتنا ٹیکس اکٹھا کیا، وہ سب ان کے لئے ہوئے قرض کی قسطیں دینے میں چلاگیا، یہ تاریخی قرضہ چھوڑ کرگئے ، ہم آئے تو پہلے دن سے شور مچا دیا کہ حکومت فیل ہوگئی۔وزیراعظم نے کہا آزادی مارچ کا مقصد یہ نہیں کہ حکومت فیل ہورہی ہے بلکہ انہیں ڈر ہے کہ حکومت کامیاب ہورہی ہے ، یہ سب جو اکٹھے ہوئے ہیں ،یہ بلیک میلنگ کا ایک طریقہ ہے ، سب کو پیغام دیتا ہوں کہ بلیک میلنگ کا کوئی بھی طریقہ اپنا لیں، میں جب تک زندہ ہوں، این آر او نہیں ملے گا، دو این آر اوز کی وجہ سے آج ملک کے یہ حالات ہیں ۔وزیراعظم نے دعویٰ کیا کہ پچھلی حکومتیں دیکھ لیں، سب سے کم مہنگائی ہمارے پہلے سال میں ہوئی۔انہوں نے کہا ابھی تک تو ان پر ہمارے دور کے کیسز نہیں بنے ، صرف پرانے کیسز ہی چل رہے ہیں، اقامہ منی لانڈرنگ کا ذریعہ تھا ، کبھی سنا کہ وزیراعظم کے پاس اقامہ ہے ، ہم دبئی اور سوئٹرز لینڈ کا ریکارڈ مانگتے ہیں تو نہیں ملتا ، اقامے کی وجہ سے یہ لوگ وہاں کے شہری سمجھے جاتے ہیں۔ٹیکس معاملات پر وزیراعظم نے کہا آج ملک مقروض ہے اور مہنگائی اس لئے ہے کہ ڈالر چوری ہوکر یہاں سے باہر گئے ، تاجروں سے کہتا ہوں کہ کوئی ملک ٹیکس کے بغیر نہیں چلتا، تاجروں نے ٹیکس نیٹ میں آنے پر رضامندی ظاہر کی ہے ، ملک اب تیزی سے ترقی کی جانب بڑھے گا۔قبل ازیں وزیراعظم کو گورونانک یونیورسٹی سے متعلق بریفنگ دی گئی۔علاوہ ازیں وزیراعظم کی زیر صدارت لوکل گورنمنٹ نظام کے حوالے سے اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب نے لوکل گورنمنٹ نظام کے حوالے سے بریفنگ دی اوروزیراعظم کو نئے بلدیاتی نظام اور میونسپل پروگرام کے حوالے پیش رفت سے آگاہ کیا گیا۔وزیر اعظم نے لوکل گورنمنٹ سسٹم پر جلد از جلد عملدرآمد پر زور دیا اور تا کید کی کہ اس سلسلے میں پلان کو مقررہ وقت پر مکمل کیا جائے ۔وزیراعظم سے وزیراعلیٰ پنجاب نے ملاقات بھی کی۔وزیراعظم کو آزادی مارچ اور نوازشریف کی صحت کے حوالے سے اقدامات پر بریف کیا گیا، وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی اسلام آباد ہائیکورٹ طلبی پر بھی مشاورت کی گئی۔وزیراعظم کی زیر صدارت پنجاب میں امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس بھی ہوا جن میں آئی جی پنجاب نے صوبہ بھر میں جرائم کی روک تھام، بڑے جرائم میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی، تھانہ کلچر میں تبدیلی، پولیس اہلکاروں کی پیشہ ورانہ تربیت، اچھی شہرت کے حامل اہلکاروں کی حوصلہ افزائی، قوانین میں ترامیم اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف عوام میں آگاہی مہم کے حوالے سے تجاویز اور اقدامات پر شرکاء کو بریفنگ دی۔وزیراعظم کو قصور اور چونیاں میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات اور چائلڈ پورنوگرافی میں ملوث عناصر کے خلاف 6 ماہ کے اندر ایک مربوط حکمت عملی کے تحت واضح ایکشن پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے آگاہ کیا گیا۔ عمران خان نے قصور اور چونیاں میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے واقعات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ان واقعات کا سن کر شدید صدمہ ہوا، اس جرم کی وجہ سے اﷲ کا عذاب آتا ہے ۔وزیراعظم نے بڑے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف بھرپور ایکشن لینے کی ہدایت کی اور کہا کہ اس حوالے سے اگر افسران پر کوئی دباؤ آئے تو وہ ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے ۔وزیر اعظم کی زیر صدارت پنجاب کی مالیاتی پالیسی اور معاشی پالیسی کے حوالے سے بریفنگ ہوئی جس مین وزیر اعظم کو صوبے کی مالیاتی و معاشی پالیسی کے اس مالی سال کے اہداف سے آگاہ کیا گیا۔ وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ عوام کو موجودہ حکومت کے فلاحی کاموں کے بارے میں آگاہی فراہم کی جائے ،ماضی کی حکومتوں کے جانب سے حاصل کئے گئے قرضوں اور انکا استعمال اور موجودہ حکومت کی معاشی پالیسیوں اور قرضوں کا موازنہ بھی عوام کے سامنے پیش کیا جائے ۔وزیراعظم کو صوبائی وزیر خوراک اور صوبائی سیکرٹری خوراک نے گندم کی قیمت کے حوالے سے بھی بریفنگ دی ۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ صوبے بھر میں اشیائے خوردنوش اور خصوصا گندم اور آٹے کی قیمتوں کو کم سے کم رکھنے کو یقینی بنانے کے لئے خصوصی اقدامات کئے جائیں۔