اسلام آباد (نامہ نگار،سٹاف رپو رٹر، آن لا ئن،مانیٹرنگ ڈیسک ) وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے ) نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو سزا سنانے والے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ویڈیو بنانے والے مرکزی ملزم میاں طارق محمود کو گرفتار کرلیا جبکہ ایف آئی اے سائبر کرائم نے جج ارشد ملک کی درخواست پر ویڈیو سکینڈل معاملے کا مقدمہ درج کر لیا ۔ایف آئی اے کے مطابق میاں طارق کی گرفتاری ایف آئی اے اسلام آباد کے سائبر کرائم ونگ نے کی۔ ملزم کے گھر سے ویڈیو بھی برآمد کی گئی جس کا فرانزک آڈٹ کرالیا گیا ہے ۔ میاں طارق دبئی فرار ہونے کی کوشش کررہا تھا۔ ملزم کو جسمانی ریمانڈ کیلئے سخت سکیورٹی میں عدالت لایا اور سول جج شائستہ کنڈی کے روبرو پیش کیا گیا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم کاروباری شخصیت ہے اور ملتان کا رہائشی ہے ،16جولائی کو ایف سیون سے گرفتار کیا گیا، تفتیش کیلئے ملزم کا ریمانڈ دیا جائے ۔عدالت نے ملز م میا ں طارق کو 2روزہ جسما نی ریما نڈ پر ایف آئی اے کے حو الے کر دیا جبکہ ملزم کی میڈیکل رپورٹ بھی طلب کر لی اورحکم دیا کہ ملزم کو 19جولائی کو دوبارہ عدالت میں پیش کیا جائے ۔ میا ں طارق پر الزام تھا کہ انہو ں نے جج ارشد ملک کی غیر اخلاقی ویڈیو بنائی تھی۔ ویڈیو سے جج ارشد ملک کو بلیک میل کیا جا رہا تھا۔ ایف آئی اے نے تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا ہے ۔ میا ں طارق سے ویڈیو برآمد کر کے مزید شواہد حاصل کئے جا رہے ہیں ، ملزم سے تفتیش کے بعد مزید کر دار بھی سامنے آئیں گے ۔ ایف آئی اے کے مطابق احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے اپنے بیان حلفی میں میاں طارق کا بھی ذکر کیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ عدالت نے ملزم سے استفسار کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں جس پر میاں طارق نے کہا کہ تشدد سے میری ہڈیاں ٹوٹ چکی ہیں، اس موقع پر ملزم نے اپنی قمیض اٹھا کر جسم پر زخموں کے نشانات بھی دیکھائے اور بتایا کہ اسکی کلائی کی ہڈی کے علاوہ پسلی بھی ٹوٹی ہوئی ہے ۔ایف آئی اے ذرائع کے مطابق مقدمہ اندارج کیلئے جج ارشد ملک کی جانب سے دی جانیوالی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ بلیک میل کر کے مجھے نواز شریف کے کیسز میں مدد کرنیکا کہا گیا، بلیک میلر مجھ سے کہلوانا چاہتے تھے کہ میں نے مخصوص طبقے کے کہنے پر مخالف فیصلہ دیا۔ 2000ء سے 2003ء تک میری تعیناتی بطور ایڈیشنل اینڈ سیشن جج ملتان تھی، اس دوران میاں طارق نے مجھے نشہ آور اشیا پلائیں ا ور نازیبا ویڈیو بنائی جس کے ذریعے مجھے بلیک میل کرنے کی کوشش کی گئی، اس واقعہ کو کئی سال گزر گئے ، چند ماہ پہلے یہ ویڈیو مسلم لیگ ن ملتان کے رکن میاں رضا کو بیچی گئی۔ اس ویڈیو کی بنیاد پر مجھے ناصر جنجوعہ، ناصر بٹ، خرم یوسف اور مہر غلام جیلانی نے بلیک میل کیا۔ ریکارڈنگ کا مقصد ذاتی اور اداروں کے تشخص کو مجروح کرنا تھا۔ آڈیو اور ویڈیو غیر قانونی طریقے سے بنا ئی گئی اور بلیک میل کرنے کیلئے استعمال کی گئی بلیک میلنگ کے ذریعے مجھے جاتی عمرہ میں نواز شریف اور مدینہ میں حسین نواز سے ملوایا گیا۔ مزید بلیک میلنگ کیلئے دونوں ملاقاتوں کی آڈیو اور ویڈیو ریکارڈنگ کی گئی۔ 6 جولائی کو مریم نواز اور دیگر ن لیگی رہنماؤں کی پریس کانفرنس نے مجھے حیران کر دیا۔ پریس کانفرنس میں صرف مجھے ہی نہیں، عدلیہ اور احتساب کے عمل کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ تمام ملزموں کیخلاف کارروائی کی جائے ۔ایف آئی آر میں ارشد ملک نے مریم نواز کیخلاف بھی قانونی کارروائی کی استدعا کی ہے ۔