مکرمی!دنیا میں جرائم کی بڑی وجہ جہالت، معاشرتی و اقتصادی پسماندگی ہے۔ جب سر پر بھوک منڈلائے اور بنیادی ضروریات پورا کرنے کے لیے معقول وسائل نہ ہوں تو خوشحال زندگی کسی دیوانے کا خواب معلوم ہوتی ہے۔ پاکستان کے کئی مسائل میں سے ایک بڑا مسئلہ غربت ہے جس سے دیگر کئی مسائل جنم لیتے ہیں۔ غربت انسانی زندگی سے خوشیاں اور سکون کسی دیمک کی طرح چاٹ جاتی ہے۔ غربت زدہ معاشرے کا سب سے مظلوم طبقہ بچے ہیں جو زندگی کی بنیادی ضروریات اور والدین کی عدم توجہ کے باعث شخصیت سازی سے محروم رہ جاتے ہیں۔ جس کا اثر نہ صرف ان کے آنے والے حالات اور بدلتے وقت پر ہوتا ہے، معاشرہ اور آنے والی نسلیں بھی اس سے متاثر ہوتی ہیں۔ میرے معاشرے میں غربت و امارت کی اس تقسیم نے کئی معصوموں کا بچپن چھین لیا ہے۔ ہمیں روز اپنے ارد گرد کبھی کسی فٹ پاتھ پر تو کبھی کسی ہوٹل یا شاہراہ پر ننھے ننھے معصوم مزدور دکھائی دیتے ہیں۔ کبھی کچرا چنتے نظر آتے ہیں تو کبھی رزق حلال کی تلاش انہیں ادھ موا کردیتی ہے۔ ہماری بے حسی ہے کے روز ایسے کئی مناظر اپنی آنکھوں سے دیکھ کر بھی ان دیکھا کر دیتے ہیں۔ ہم در پردہ چائلڈ لیبر کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں جس کا کوئی فائدہ نہیں ۔ بچے ان ننھی کلیوں اور کونپلوں کی مانند ہوتے ہیں جومستقبل میں کسی بھی ملک و قوم کے لیے شجر سایہ دار بنتے ہیں۔ غور طلب بات یہ ہے کے ہم ہماری آنی والی نسلوں کوغربت و جہل زد ہ معاشرہ وراثت میں سونپ کر جا رہے ہیں۔ (عبدالمعید خان ،راولپنڈی )