اسلام آباد؍ راولپنڈی (سپیشل رپورٹر؍وقائع نگار؍ نیٹ نیوز؍ مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جس مرضی بادشاہ سے سفارش کرالیں، جہاں مرضی جائیں، جس کے گھٹنے دبائیں،این آر او نہیں دوں گا۔راولپنڈی میں سرسید ایکسپریس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے وزیر ریلوے شیخ رشید اور ان کی وزارت کو مبارک باد دی اور کہا کہ جس طرح جنون سے ریلوے کو بہترکرنے کی کوشش کررہے ہیں، سارا پاکستان آپ کو دعا دے گا۔عمران خان نے کہا ریلوے سٹیشن پر احساس پروگرام کے تحت ایک ہزار کھوکھے دیئے جائیں گے جس سے روزگار ملے گا۔انہوں نے کہا ریلوے کا 36 ارب کا خسارہ تھا جسے کم کرکے 32 ارب تک لایا گیا ہے ، اس کا مطلب ہے کہ کوئی بھی دیانت داری سے کام کرتا تو بہتری آجاتی۔وزیراعظم نے کہا ملک کا ایک ایک ادارہ ریکارڈ خسارے کررہا تھا، پی آئی اے ، ریلوے ، بجلی و گیس کیا وجہ تھی کہ ایسا ہوا، شیخ رشید نے بالکل واضح کیا کہ اس کے پیچھے کرپشن تھی، ملک وسائل کی کمی کی وجہ سے نہیں، کرپشن کی وجہ سے غریب ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا ہمارا ملک آج مشکل وقت میں ہے کیونکہ 10 سال میں دو حکومتوں نے 6 ہزار ارب سے پاکستان کا قرضہ 3 ہزار ارب تک پہنچا دیا، شریف اور زرداری کے خاندان، ان کے بچوں کے بچے ارب پتی بن گئے ہیں۔عمران خان نے کہا شور کرتے ہیں کہ انتقامی کارروائی کررہے ہیں، انتقامی کارروائی میرے خلاف ہوئی تھی، میں نے جب پانامہ کی بات کی تو مجھ پر سپریم کورٹ میں 2 کیس کئے گئے ، 32 ایف آئی آرز کاٹی گئیں اور 6 کیس الیکشن کمیشن میں کئے گئے کیونکہ میں کہہ رہا تھا کہ جواب دیں، ان پر میں نے کوئی مقدمات نہیں کئے ، یہ پرانے ہیں ۔وزیراعظم نے کہا کہ جتنا مرضی شور کرنا ہے کریں، میں نے قوم سے وعدہ کیا تھا کہ ان سے جواب لوں گا، کوئی این آر او کی چھوٹ نہیں دوں گا، جس مرضی بادشاہ سے سفارش کرالیں، جس کے گھٹنے دبالیں، میں نے جواب لینا ہے ۔انہوں نے کہا شریف اور زرداری خاندان ملک کا چوری کیا ہوا آدھا پیسہ واپس لے آئیں تو روپیہ اوپر چلا جائے گا، ڈالر نیچے آئے گا۔ وزیراعظم نے کہا نیا پاکستان بننا شروع ہوگیا، کبھی بھی اتنے بڑے بڑے ڈاکوؤں پر کسی نے ہاتھ نہیں ڈالا تھا ، کبھی ایسے لوگوں کا احتساب نہیں ہوا تھا، جیلوں میں صرف غریب لوگ دکھائی دیتے تھے ۔عمران خان نے کہا جو لوگ اربوں روپے کی چوری کرکے ملک سے پیسہ باہر لے کر گئے ہیں، وہ کہتے ہیں کہ باہر سے کھانا آنا چاہئے ، وی آئی پی جیل ہونی چاہئے ، ایئر کنڈیشنر ہونا چاہئے ،یہاں تو ہمارے 80 فیصد عوام کے پاس ایئر کنڈیشنر نہیں اور یہاں جیل میں اے سی اور ٹی وی بھی چاہئے ،جیل میں بڑے ڈاکو اور چھوٹے ڈاکو کے ساتھ ایک جیسا سلوک کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ہم نے عام آدمی کی زندگی بہتر کرنی ہے ،تعلیم صرف امیر طبقے کیلئے ہے ، ملک کا دیوالیہ غریب لوگوں نے نہیں، ان تھوڑے سے لوگوں نے کیا جو آج بھاگ رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں کہ انتقامی کارروائی کی جارہی ہے ۔وزیر ریلوے شیخ رشید نے اپنے خطاب میں کہا ریلوے سٹیشنوں پر وائی فائی کی سہولت فراہم کی گئی ہے ، ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں جدید کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم نصب کیا گیا ، غیر فعال ریلوے پٹڑیوں کو فعال کیا گیا ہے ۔علاوہ ازیں گیس کی فراہمی سے متعلق اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ اعظم نے گیس چوری کے خلاف مہم کو مزید موثر بنانے کی ہدایت کی اور کہا گیس چوری میں ملوث عناصر کے بلا تفریق کارروائی کے ساتھ ساتھ ایسے عناصر کو بے نقاب کیا جائے ۔مزیدبرآں ایک ٹویٹ میں وزیراعظم نے وزارت توانائی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا قومی گرڈ میں 22550 میگا واٹ بجلی کی شمولیت کے ساتھ 2 جولائی کو ہم ترسیل کی بلند ترین سطح تک پہنچ گئے اور پورا نظام بھی بلارکاوٹ فعال ہے ۔ انہوں نے کہا وعدے کے مطابق ہماری حکومت گیس چوری کا بھی بھرپور تعاقب کر رہی ہے ، وسط اپریل سے جاری مہم کے نتیجے میں اب تک 18 ہزار غیر قانونی کنکشنز منقطع کئے جا چکے ہیں جن کی مالیت 2.3 ارب روپے سے بھی زیادہ ہے ۔دریں اثناء وزیراعظم کو وفاقی حکومت کے ’’نیشنل پاورٹی گریجوایشن‘‘ منصوبہ کے بارے بریفنگ بھی دی گئی جس کا آغاز کل سے ہورہا ہے ۔