اسلام آباد(خبر نگار)سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس کے خلاف جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور دیگر کی درخواستوں کی سماعت ایک جج کی عدم دستیابی کے باعث ملتوی کردی گئی ہے ۔پیر کو مقدمے کی سماعت کے موقع پرجسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ 10 رکنی فل کورٹ بینچ میں شامل جسٹس منیب اختر کی طبیعت ناساز ہے اس لئے سماعت اب منگل کوہوگی۔ اس موقع پر جسٹس عمر عطا بندیال نے اٹارنی جنرل انور منصور خان نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے درخواستگزار کے تحریری معروضات دیکھے ہیں ،ان میں ہر نقطے پر بات کی گئی ہے ۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ انہیں یہ معروضات فراہم کئے جائیں ۔جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ وزیر قانون بھی کمرہ عدالت میں بیٹھے ہیں، جس پر فروغ نسیم اپنی نشست پر کھڑے ہوگئے ۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ وزیر قانون ذاتی حیثیت سے پیش ہوکرخودپرلگے الزام کاجواب دیں گے ۔بلوچستان بار کے وکیل حسن عرفان نے فوجی آمر پرویز مشرف کے دور میں بنائے گئے سپریم جوڈیشل کونسل رولز کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھا دیا۔ حسن عرفان خان نے کہا کہ وہ اس ضمن میں تحریری معروضات عدالت میں جمع کرائیں گے ۔انھوں نے کہا کہ حقیقت میں اس وقت سپریم جوڈیشل کونسل قواعد کے بغیر کام کررہی ہے ۔ جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہم اس وقت اس تنازع میں نہیں پڑیں گے ، ہمارا فوکس اصل مقدمے پر ہے ۔