ایف آئی اے حکام نے سمگل شدہ‘ غیر رجسٹرڈ‘ جعلی اور غیر معیاری ادویات تیار کر کے فروخت کرنے والے گروہ کے خلاف لاہور سمیت پنجاب بھر میں کریک ڈائون کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ ملک بھر میں جعلی ادویات کا دھندہ کرنے والوں کا راج ہے۔ میڈیکل سٹور پر اصلی پیکنگ میں جعلی ادویات فروخت کی جا رہی ہیں لیکن ڈرگ انسپکٹر سمیت متعلقہ حکام اس جانب توجہ نہیں کر رہے۔ غیر معیاری اور جعلی ادویات کی تیاری کے مقامات کا سب کو علم ہے لیکن رشوت کے باعث ہر کوئی خاموش تماشائی بنتا نظر آتا ہے۔ جعلی ادویات جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے۔ گواس وقت اس مافیا کی نشاندہی ہو چکی ہے لیکن متعلقہ حکام نہ تو خود ایکشن لیتے ہیں نہ ہی ایف آئی اے حکام کو اس بارے کارروائی کی سفارش کرتے ہیں۔ درحقیقت جعل ساز بڑے شہروں کی بجائے دیہی علاقوں اور پسماندہ اضلاع کا رخ کرتے ہیں جہاں پر سرکاری مشینری کے متحرک نہ ہونے سے جعل سازی کو بہتر انداز میں ادویات فروخت کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ نیم حکیم ڈاکٹرز سے چھٹکارے کے لیے بھی افسران کو متحرک کیا جائے تاکہ وہ لوگوں کی جانوں سے کھیلنے والے افراد کے گرد گھیرا تنگ کریں۔ جعلی ادویات کی فروخت کرنے والے سٹورز کو جب تک بھاری جرمانے نہیں کئے جاتے تب تک مسائل جوں کے توں ہی رہیں گے‘ اس لیے افسران فیلڈ میں جا کر گشت شروع کریں تو ہی اس مافیا کو شکست دی جا سکتی ہے۔