اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے ملک میں جمہوریت کا جنازہ نکال دیا۔گزشتہ روزپیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول کا کہنا تھا کہ یہ حکومت بھی نیب کے زور اوردباؤ پرچل رہی ہے اور آج بھی نیب کو پولیٹیکل انجینئرنگ کیلئے ہی استعمال کیاجارہاہے ، سیاسی انتقام نیب سے شروع اورنیب پرہی ختم ہوتاہے ۔ ہر اہم موقع پر ہی کوئی نہ کوئی گرفتاری عمل میں آتی ہے ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیر اعظم کی وجہ سے کشمیر کاز کو نقصان ہو رہا ہے ، حکومت کی کشمیر پر توجہ نہیںوہ سندھ اور کراچی فتح کرنا چاہتے ہیں ۔خورشید شاہ کو گرفتا رکر کے کشمیر کے معاملے پر حکومت کی تاریخی ناکامی سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی گئی ۔ وزیراعظم اپنے سیاسی مخالفین کو قیدی بنار ہے جبکہ عوام مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔بلاول نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کے دھرنے کی اخلاقی حمایت کا اعلان کیا ہے تاہم دھرنے کا حصہ نہیں بنیں گے ۔پیپلز پارٹی نے حکومت اور ان کے سہولت کاروں کو ڈیڈ لائن دی ہے ، اب اس حکومت کو برداشت نہیں کرسکتے ،حکومتی نالائقی کیخلاف احتجاج کالائحہ عمل تیار کرلیا ہے ، مہنگائی اور معاشی صورتحال کی خرابی کو بنیاد بنا کر احتجاج کرینگے ، احتجاجی پروگرام سندھ سے شروع ہوکر پنجاب میں داخل ہوگا۔ قبل ازیں پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں خورشید شاہ کی گرفتاری پر پارلیمان کے اندر بھرپور احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اراکین نے حکومت مخالف احتجاج کا فیصلہ کرنے کا اختیار چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو د یدیا۔ قبل ازیں ایک بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی کسی قیمت پر میڈیا ٹربیونلز کا بل پاس نہیں ہونے دے گی۔ ادھر بلاول سے مرحوم جہانگیر بدر کے صاحبزادے علی جہانگیر بدر نے ملاقات کی ۔