چناری(آن لائن )مقبوضہ جموں و کشمیر میں ستر روز سے جاری لاک ڈائون اور بھارتی مظالم کے خلاف جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کا چناری اور لائن آف کنٹرول چکوٹھی کے درمیان(چنوئیاں ،بھرائیاں ) کے مقام پر احتجاجی دھر نا دوسرے ہفتے میں داخل ہو گیا ۔بھارتی مورچوں کے سامنے بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں فلگ شگاف نعرے بازی جاری ہے ۔کنٹینر اور دیگر رکاوٹیں ہٹانے کیلئے حکومت کو دی گئی ڈیڈ لائن آج رات ختم ہو جائیگی ،کل لبریشن فرنٹ کے کارکنان رکاوٹیں توڑ کر ایل او سی چکوٹھی کی طرف بڑھیں گے ۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان بڑے تصادم کا خطرہ ہے ۔ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے صدر ڈاکٹر توقیر گیلانی کا کہنا ہے ہمارا مارچ مکمل پر امن ہے ، ہم نے ایک پتہ بھی نہیں توڑا۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہم اقوام متحدہ،پی فائیو ممبران سے ہی مذاکرات کریں گے اس کے علاوہ حکومت کو آپشن دے رکھا ہے کہ وہ رکاوٹیں ہٹائے اور ہمیں چکوٹھی جانے دے جہاں پر ہم ایک پر امن دھر نا شروع کر کے بین الاقوامی برادری کو یہاں بلا اور جھنجوڑ سکیں ۔ دوسری جانب حکومت آزاد کشمیر کے وزیر ڈاکٹر مصطفی بشیر عباسی کی جانب سے لبریشن فرنٹ کے دھر نے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کے حوالہ سے متنازعہ ویڈیو سامنے آنے کے بعد انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے ۔مصطفی بشیر کی اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ میں سخت غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ لبریشن فرنٹ کے کارکنان نے سوشل میڈیا پر ڈاکٹر مصطفی بشیر کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔دریں اثناء جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے ترجمان رفیق ڈار نے آج بھوک ہڑتال کا اعلان کیا ہے ۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا بھوک ہڑتال مرحلہ وار ہو گی جو چوبیس چوبیس گھنٹے مختلف گروپ کریں گے جو آگے چل کر تادم مرگ بھوک ہڑتال میں بھی تبدیل ہو سکتی ہے ۔