لندن(ویب ڈیسک )بلیک ہول اتنے بڑے ہوسکتے ہیں کہ ان کے لیے دیوہیکل کا لفظ چھوٹا ہوتا ہے ۔ اب ماہرین نے تاریخی طور پر سب سے بڑا بلیک ہول دریافت کرلیا ہے ۔جو سائز میں ہمارے سورج سے بھی 40 ارب گنا زائد ہے !یہ بلیک ہول ہولمبرگ 15 اے نامی کہکشاں کے عین وسط میں موجود ہے ۔ یہ کہکشاں خود بہت وسیع اور بیضوی ہے جو ہماری زمین سے 70 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے ۔ اس کے گرد گھومتے ہوئے سیاروں کی بدولت ماہرین نے اس میں موجود بلیک ہول کی کمیت کا اندازہ لگایا ہے جو 40 ارب ستاروں کے برابر ہے ۔ اگرچہ اس سے قبل کہکشاؤں اور جھرمٹوں کی حرکیات سے ہولم 15 اے کے بلیک ہول کی کمیت کا اندازہ 310 ارب سورجوں کے برابرتھا۔ تاہم یہ بلیک ہول کی پیمائش بالراست کی گئی تھی۔ لیکن اب نئی تحقیق سے اس بلیک ہول کی نئی کمیت کا اندازہ لگایا گیا ہے جس کی تفصیلات ایسٹروفزیکل جرنل میں شائع ہوئی ہے ۔اس بلیک ہول کو فلکیات کی زبان میں ‘سپر میسوو بلیک ہول‘ کہا جاتا ہے ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔