واشنگٹن ( ندیم منظور سلہری سے ) بھارتی فوج کے اگلے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل منوج مکند نروانے ہوں گے ۔امریکی ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ فوجی سربراہ بپن راوت دسمبر میں ریٹائر ہو رہے ہیں اگر وزیراعظم نریندر مودی نے مکند نروانے کا نام فائنل کر دیا تو پاکستان اور چین کے ساتھ وہ سخت رویہ رکھیں گے ۔پروفیسر ڈاکٹر ستونت منہاس کا کہنا ہے کہ اس وقت لیفٹیننٹ جنرل نروانے مشرقی فوجی کمانڈ کے انچارج ہیں اور وہ پاک چین ایشوز پر کافی نالج رکھتے ہیں ۔ان کی سوچ دونوں ممالک کیلئے انتہا پسندانہ ہے ۔ وہ پاکستان کی نسبت چین کو بھارت کا دشمن اوّل سمجھتے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نریندر مودی جنرل نروانے کے حق میں آئندہ چند روز میں فیصلے کا حتمی اعلان کر دیں گے ۔ جنرل نروانے سنیارٹی کے اعتبار سے نمبر دو پوزیشن پر ہیں حکومت نے ان کو چین کے ساتھ ملحقہ حساس سرحدی علاقے کا انچارج بنا کر ان کے حق میں واضح پیغام دیدیا ہے جس کے بعد یہ واضح ہو گیا ہے کہ اندرون خانہ دہلی حکومت نے جنرل منوج مکند نروانے کو فوج کے اگلے سربراہ بنانے کا اُصولی فیصلہ کر لیا ہے جس کا اعلان ہونا اب باقی ہے لیکن مبصرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ انکا زیادہ تر وقت فوجیوں کو تربیت دینے میں ہی گزرا جبکہ سنیارٹی کے اعتبار سے اسوقت نمبر تین اور چار پر آنے والے جرنیل مختلف سرگرمیوں میں مہارت رکھتے ہیں لیکن نریندر مودی اس اہم عہدے پر کسی جونیئر کو تعینات کر کے کوئی بڑا رسک نہیں لینا چاہتے اسلئے جنرل نروانے ہی اگلے فوجی سربراہ ہوں گے ۔