مکرمی !! جنوبی کشمیر، وادی اور کارگل کو پاکستان کے زیرِ انتظام آزاد کشمیر اورگلگت بلتستان سے الگ کرنے والی سرحد لائن آف کنٹرول کہلاتی ہے اورسیاچن گلییشیئر تک واضح حد بندی نہ ہونے کے سبب لائن آف ایکچوئل کنٹرول کہلانے لگتی ہے۔بھارت ہمیشہ سے پاکستا ن پر در اندازی اور انتہا پسندی کا الزام لگاتا ہے اور پاکستان کا اصل مسئلہ کشمیر ہے جسے وہ اپنی شہ رگ قرار دیتاہے جب کہ ہندوستان گزشتہ سال کشمیر کے حوالے سے متنازعہ شق کا خاتمہ کرکے اسے اپنے ملک کا حصہ قرار دے چکا ہے پاکستان کی جانب سے بھارت کو اس تنازعہ کے پر امن حل اورخطے میں امن و امان کی بحالی کے لئے بار بار مذاکرت کی دعوت دینے کے باوجودبھارت کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہ دینے اور پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کے لئے بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں پاکستان دشمن عناصر کی پس پردہ حمایت اور ہرممکن مددکے سالوں سے جاری سلسلے کو مد نظر رکھتے ہوئے امید کم ہی ہے کہ ایل۔او۔سی پرجنگ بندی دیر پا قائم رہ سکے کیونکہ پاکستان میںشر انگیزی عدم استحکام پیدا کرنا بھارتی حکمرانوں خصوصی طور پر مودی کی اولین ترجیحات اورفطرت میں شامل رہاہے ۔ (امتیاز علی آرائیں،حیدرآبا)