لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان کے پی کے حکومت کامران بنگش نے کہا کہ ہم نے جلد بازی میں بی آرٹی کا افتتاح نہیں کیا،یہ عالمی معیار کا پراجیکٹ ہے کوئی جنگلہ بس نہیں۔ پہلے فیز میں ہم نے مین کوریڈور کو کھولا ہے دوسرے فیز میں باقی کام کرینگے اور فیز ٹو میں ہی تینوں ڈپوز اور دیگر کو کھولیں گے ۔ 92 نیوز کے پروگرام ''نائٹ ایڈیشن'' میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارا بی آر ٹی منصوبہ لاہور کی جنگلہ بس سے کہیں بہتر ہے ۔ التوا اور تا خیر کے باوجود ہم نے اس منصوبے کو 66 ارب روپے میں مکمل کیا ۔ وزیرتعلیم پنجاب ڈاکٹر مراد راس نے کیمبرج انٹرنیشنل کے امتحانات کے حوالے سے کہاکہ جب ہمیں گریڈز کم دینے کے حوالے سے پتہ چلا توہم نے فوری انکوائری کر ائی ، کیمبرج کی کنٹری ڈائریکٹرسے بات کی اوران سے کہا اس کا حل نکالا جائے ، انہوں نے مجھ سے کچھ مہلت مانگی ہے ، جو پندرہ ستمبر سے پہلے سکول کھولے گا، اس سکول کو سیل کردیا جائیگا۔ سینئر صحافی سلیم صافی نے کہا بی آر ٹی منصوبہ کی تکمیل سے شہریوں کی مشکل سے نجات ملے گی، ہم اس لئے تنقید کررہے تھے کہ عمران خان ایسے میگا پرا جیکٹ کے خلاف تھے ، پشاور جیسے شہر میں اس منصوبے کی ضرورت نہیں تھی اس کے مقابلے میں رنگ روڈ جو نامکمل ہے اس کو پورا کیاجاتا۔ تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا عدالت کو دیکھنا پڑے گا کہ اگر کراچی میں تجاوزات کو ختم کیاجاتاہے تو پھر سٹے آرڈر نہ دیاجائے کیونکہ جب کوئی ایکشن ہوتا ہے تو لوگ عدالتوں میں چلے جاتے ہیں، جن لوگوں نے ایسے لوگوں کو یہاں پر بسایا ہے انہیں سزا دینا ضروری ہے ، مقامی حکومتوں کو مکمل اختیار دینے تک کراچی کے مسائل حل نہیں ہونگے ۔