اسلام آباد (آن لائن ) اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کیس کی سماعت ہوئی توسپرنٹنڈنٹ جیل کوٹ لکھپت نے عدالت میں جیل اور میڈیکل آفیسر کا جواب جمع کراتے ہوئے عدالت سے استدعا کی نواز شریف کی درخواست ہدایات کے ساتھ نمٹائی جائے ۔میڈیکل آفیسر کے جواب کے مطابق موجودہ حالات میں مجرم کی طبی حالت درست ہے ، نواز شریف کو ای سی جی کرانے کا کہا مگر انھوں نے انکار کر دیا ،دل اورذیابیطس کے ٹیسٹ کرانا تجویز کیا گیا، روزانہ کی بنیادوں پر مجرم کا بلڈ اور شوگر چیک کیا جاتا ہے ، شوگر، بلڈ پریشر اور دل کی بیماری ہے ۔ مجرم کا 2011 اور 2016 ئمیں بائی پاس ہوا ،2001 اور 2017 میں شریانوں میں سٹنٹ ڈالے گئے ۔6 جون کو نواز شریف کا بلڈ پریشر بہت زیادہ ہائی ہوا ،24 مئی کو رات اڑھائی بجے گھٹن اور سانس میں تنگی محسوس ہوئی ۔مدافعاتی نظام میں غدود بڑھی ہوئی ہے ، کیس کی سماعت 19 جون تک ملتوی کر دی گئی ۔دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری کی پارک لین کیس میں ضمانت قبل از وقت گرفتاری درخواست جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔ عدالت نے سابق صدر کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کر دیا اور نیب سے 24جون تک جواب طلب کرلیا۔ دوان ساعت جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ آئندہ سماعت پر نیب جواب جمع کرائے ۔چیئرمین پی ٹی وی ارشد خان کی تعیناتی کیخلاف دائر درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کر دیئے گئے ۔ سیکرٹری یونین پرویز بھٹی کی درخواست پر جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی۔سیکرٹری اطلاعات، کابینہ ڈو یژن، چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹرز، ارشد خان اور چیئرمین ایس ای سی پی کو بھی نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیاگیاجبکہ سماعت 14 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔