اسلام آباد،تہران(92نیوزرپورٹ،اے ایف پی) ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے سینئر جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کی ہلاکت کا بدلہ لے گا ، ایران کی دھمکی کے بعد دنیا بھر میں اسرائیلی سفارتخانے الرٹ ہوگئے ہیں۔ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ محسن فخری زادہ کے قتل میں اسرائیل ملوث ہے ، کارروائی سے دشمن کی نفرت ظاہر ہے ،اسرائیل کے جال میں آ کر جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کریں گے ، امریکہ نے کہا ہے کہ سائنسدان کے قتل سے خطے میں نئے تنازعے کا خطرہ ہے ، دوسری جانب صہیونیوں نے تمام سفارتخانوں پر سکیورٹی بڑھادی۔ایرانی سائنسدان کے قتل پرپاکستان میں ایرانی سفیرمحمدعلی حسینی نے ایک بیان میں کہاہے کہ تہران قتل کی بزدلانہ واردات کے پیچھے اصل عناصرکاپتہ لگائے گا،قتل کے پیچھے خفیہ ہاتھ کوکھوج لگانے کاقانونی حق استعمال کرینگے ،قاتلوں کوبین الاقوامی قانون کے مطابق سزادی جائیگی۔اقوام متحدہ کے ترجمان نے کہا ہم تحمل اور کسی ایسے اقدام سے باز آنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں جس سے خطے میں تناؤ بڑھتا ہوہم کسی بھی قتل یا غیر قانونی قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ نیٹ نیوز کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کو قتل کرنے والوں کے لیے سزا پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا کام آگے بڑھایا جائے گا۔ خامنہ کی سرکاری ویب سائٹ پر ہفتے کو ان کا یہ بیان جاری کیا گیا۔ قبل ازیں صدر حسن روحانی نے اپنے بیان میں فخری زادہ کے قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ قتل کی یہ کارروائی یہ ثابت کرتی ہے کہ ایران کے دشمن اس سے کس قدر نفرت کرتے ہیں۔ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ ایرانی جوہری سائنسدان محسن فخری زادہ کے قتل کا جواب دیا جائے گا مگر انھوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے ملک کو جلد بازی میں فیصلہ کرنے کے جال میں پھنسایا نہیں جا سکتا، انہوں نے اسرائیل پر اس حملے کا براہِ راست الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ متعلقہ حکام مناسب وقت پر اس جرم کا جواب دیں گے ۔ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا کے مطابق انھوں نے یہ بات کووڈ 19 ٹاسک فورس کے ایک اجلاس میں کہی ۔جسے براہِ راست نشر کیا گیا تھا،صدر روحانی نے کہا ایران کے تمام دشمن اچھی طرح جان لیں کہ ایرانی قوم اور ملکی حکام اتنے بہادر ہیں کہ وہ اس مجرمانہ فعل کا جواب دیے بغیر نہیں رہیں گے ۔اس سے قبل ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے عسکری مشیر حسین دیغان نے کہا تھا کہ وہ اس حملے کے مرتکب افراد پر طوفان کی طرح 'چوٹ' پہنچائیں گے ،مغربی انٹیلیجنس اداروں کا خیال ہے کہ فخری زادہ ایران کے خفیہ جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کے روحِ رواں تھے اور کئی ممالک کے سفارتکار انھیں ’ایران کے بم کا باپ‘ بھی کہتے تھے ۔اقوامِ متحدہ میں ایران کے سفیر ماجد تخت روانچی نے کہا کہ یہ قتل بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی ہے اور اس کا مقصد خطے میں افراتفری پھیلانا ہے ۔اپریل 2018 میں ایران کے جوہری پروگرام کے بارے میں اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کی ایک پریزینٹیشن میں فخری زادہ کا نام بالخصوص پیش کیا گیا تھا۔،قتل کی خبر پر ابھی تک اسرائیل سے کوئی بیان نہیں آیا ہے ،ان کی موت کی خبر ایک ایسے وقت پر آئی ہے جب یہ تشویش ظاہر کی جا رہی ہے کہ ایران زیادہ مقدار میں یورینیئم افزودہ کر رہا ہے ۔