کراچی(کامرس رپورٹر)رواں مالی سال کے پہلے 11 ماہ جولائی تا مئی کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری 49فیصد کم رہی۔سٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق 11ماہ کے دوران مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری ایک ارب 60کروڑ 67لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں کی جانیوالی 3ارب 16کروڑ16لاکھ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری سے ایک ارب 55کروڑ 49لاکھ ڈالر کم ہے ۔ 11ماہ میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری تین ارب ڈالرکے لگ بھگ رہی تاہم ایک ارب 36کروڑ ڈالر کے انخلا کے سبب خالص براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری ایک ارب 60کروڑ 67لاکھ ڈالر رہی۔مئی میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی مالیت 23کروڑ ڈالر رہی ، گزشتہ سال مئی میں 37کروڑ ڈالر کی براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری کی گئی تھی۔ اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران غیر ملکی سرمایہ کاروں نے سٹاک ایکسچینج سے بھی 39کروڑ 21لاکھ ڈالر کا سرمایہ نکال لیا،اس دوران پورٹ فولیو سرمایہ کاری میں190فیصد کمی واقع ہوئی۔ گیارہ ماہ میں غیر ملکی پبلک انوسٹمنٹ 140فیصد کم رہی، گزشتہ سال کے اسی عرصے میں پبلک انوسٹمنٹ سرمایہ کاری بانڈز کی نیلامی کی وجہ سے 2ارب 45کروڑ ڈالر تھی جو رواں مالی سال منفی 99کروڑ ڈالر رہی ۔ پاکستان میں غیرملکی سرمایہ کاروں کی مجموعی سرمایہ کاری 22کروڑ 42لاکھ ڈالر تک محدود رہی۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری 5ارب 42کروڑ 49لاکھ ڈالر رہی تھی، اس لحا ظ سے مجموعی غیرملکی سرمایہ کاری میں 95.9فیصد کمی واقع ہوئی ہے ۔