جوہی (نامہ نگار)جوہی میں ارکان قومی وصوبائی اسمبلی نے زرعی پانی کی عدم فراہمی کیخلاف احتجاج کرنے والے آبادگاروں پرگاڑی چڑھادی جس کے نتیجے میں متعدد مظاہرین زخمی ہوگئے ۔حلقے کے رکن قومی اسمبلی رفیق جمالی اوررکن سندھ اسمبلی غلام شاہ کاگھیراؤکرنے پرہیڈ محررجوہی اورپی پی کے جیالوں نے آبادگاروں پرتشدد بھی کیا۔مظاہرین نے وزیراعظم ،چیف جسٹس پاکستان،وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ واقعے کانوٹس لے کرارکان اسمبلی کے خلاف سخت کارروائی کی جائے ۔ تفصیلات کے مطابق جوہی کے آبادگاروں نے غلام قادررند، میہرگاڈھی،ایوب رودنانی،غلام حیدرلوند،یوسف سولنگی،حبیب اﷲ رودنانی اور دیگرکی قیادت میں آبپاشی گراؤنڈ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔حلقے کے نمائندے رکن قومی اسمبلی رفیق جمالی اوررکن سندھ اسمبلی غلام شاہ وہاں سے گذرے ۔اس دوران آبادگاروں نے زرعی پانی کی مسلسل عدم فراہمی اوربااثرزمینداروں کوپانی کی فروخت کے خلاف احتجاج کیا اور پانی کی فروخت میں ملوث انجینئر رشید پنہورکوہٹانے کامطالبہ کیا۔آباد گاروں نے جوہی دادو روڈ پردھرنادیا جس کو ہٹانے کے لئے جوہی تھانے کے ھیڈ محررمنیرچانڈیو اور پی پی کے جیالوں نے سڑک نہ کھولنے پر مظاہرین کوتشدد کا نشانہ بنایا،صحافیوں سے موبائل فون چھین لئے گئے ،جبکہ آبادگاروں نے انجینئر آبپاشی رشید پنہورکے خلاف کارروائی کی یقین دہانی نہ کرانے پرسڑک کھولنے سے انکارکردیا،جس پراسمبلی ممبران نے مظاہرین پرگاڑی چڑھادی،جس کے باعث آباد گارحبیب اﷲ رودنانی،حیدرلوند،میہرگاڈھی،غلام قادررند اوردیگرزخمی ہوگئے ۔اس دوران پولیس کی بھاری نفری دادو جوہی سے طلب کرکے ڈی ایس پی جوہی بشیراحمد شرکی یقین دہانی کرانے پرآبادگارسڑک کھولنے پرآمادہ ہوئے ۔انھوں نے کہا کہ ہیڈمحرر اور دیگرملوث بااثرافراد کے خلاف کارروائی نہ ہوئی توسخت احتجاج کیاجائے گا۔