جیکب آباد(نامہ نگار)جیکب آباد پولیس نے مسلمان ہوکرنکاح کرنیوالی علیزہ(مہک کماری) کوعدالت میں پیش کردیاتاہم لڑکی کا بیان ریکارڈ نہ ہوسکا۔سیشن جج نے مہک کماری اغوا کیس میں نامزد نوجوان کی 2لاکھ کے عوض عبوری ضمانت قبل ازگرفتاری منظورکرلی۔عدالت نے کیس میں نامزد نوجوان کو 24 گھنٹے میں پیش کرنیکا حکم دیتے ہوئے سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی جبکہ مسلم علیزہ کو پولیس کے حوالے کردیا،علیزہ کی عدالت میں پیشی کے موقع پرہندو برادری نے عدالت کے مرکزی دروازے کے سامنے احتجاج کیا،مظاہرین نے مہک کماری کے مبینہ اغوا کیخلاف نعرے بازی کی،مظاہرین نے ڈی سی چوک پردھرنا دیا،مشتعل مظاہرین نے دکانیں بند کرادیں،اس دوران مظاہرین اورپولیس میں جھڑپیں بھی ہوئیں، ہندوبرادری نے بابومہیش لاکھانی کی قیادت میں بائی پاس پربھی دھرنادیا جس سے گاڑیوں کی قطاریں لگ گئیں،بابومہیش کمارنے کہا کہ ہندو بچیوں کو ورغلاکرزیادتی کی جارہی ہے اب خاموش نہیں بیٹھیں گے ۔بعدازاں وفاقی وزیرمحمد میاں سومرو نے دھرنے کے مقام پرپہنچ کر مظاہرین کو ہرممکن تعاون کا یقین دلایا،مظاہرین نے پولیس پرجانبداری کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مہک کماری سے ملاقات تک نہیں کرائی گئی جس پروفاقی وزیرنے کہا کہ اپناوفد بنائیں بچی سے ضرورملاقات کرائی جائیگی،آخری اطلاعات تک دھرنا جاری تھا۔پولیس کے مطابق مہک کماری نے درگاہ امروٹ شریف میں کلمہ پڑھ کرعلی رضا سولنگی سے نکاح کیا ۔