لاہور(سٹاف رپورٹر، آئی این پی)پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے ریاست کے خلاف اعلان جنگ کرنے اور جرائم پیشہ عناصر کو تحفظ دینے والے کرپٹ اور دھاندلی زدہ نظام انتخاب کا حصہ نہیں بنیں گے ،جن عہدیداروں نے کاغذات جمع کرائے واپس لے لیں، جیتنے والے گھوڑے ہی ناگزیر ہیں تو دھرنوں کی کیا ضرورت تھی؟، یہ نظام عوام کا نہیں ’’الیکٹیبلز‘‘ کا ہے ، الیکشن کے بعد شر کے ساتھ مایوسی بھی بڑھتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔چور،ڈاکو، لٹیرے ، جرائم پیشہ عناصر اور ان کے سرپرست مختلف رنگوں کے ساتھ اسمبلی پہنچیں گے ۔مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہایہ نظام پڑھے لکھے مڈل کلاس کے شرفاء کو قبول نہیں کررہا، اپنے نظریے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ، کرپشن ہوائی جہاز اور احتساب بیل گاڑی پر سوار ہے ، نوٹس تو بہت ہوئے مگر فیصلے نہیں آئے ، اصغر خان کیس، سوئس بنکوں میں پڑی دولت واپس لانے کے نوٹس لیے گئے ، قرضہ معاف کرانے والوں کی لسٹیں بھی کئی بار مانگی گئیں، بیرون ملک بنک اکاؤنٹس اور املاک پر بھی نوٹس ہوئے مگر نتیجہ کچھ نہیں نکلا، اڑھائی ماہ قبل چیف جسٹس پاکستان نے کہا تھا سانحہ ماڈل ٹاؤن کی لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت اپیلوں کے فیصلے 15 دنوں کے اندر کیے جائیں، آج تاریخ بھی نہیں مل رہی۔انہوں نے کہا انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی پارٹی نے بھی قوم سے اجتماعی دھوکہ کیا، اس کمیٹی میں داڑھی اور بغیر داڑھی والی پارٹیاں بھی شامل تھیں، سب نے مل کر کاغذات نامزدگی سے آرٹیکل 63,62 کے مطابق اہلیت کے متعلق جملہ کالم ختم کیے ،ختم نبوت کا حلف نامہ بھی تبدیل کیا، بند کمرے میں ہونے والے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاسوں میں کچھ اور ڈسکس ہوتا رہا جبکہ ٹی وی چینل پر آ کر کچھ اور کہا جاتا رہا۔ طاہر القادری نے کہادسمبر 2012 ء میں سیاست نہیں ریاست بچاؤ کی بات اور لانگ مارچ کیا، قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر 21 ہزار سے زائد افراد نے کاغذات جمع کرائے ۔ایف بی آر، سٹیٹ بنک، ایف آئی اے ، نادرا رپورٹس کے مطابق27سو امیدواروں کے کاغذات منظور ہوئے جن پر قتل، کرپشن، بھتہ خوری، منی لانڈرنگ، قرض خوری، ریپ، انسانی سمگلنگ سمیت اخلاقی نوعیت کے سنگین الزامات ہیں،سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام میں شریف برادران کوکلین چٹیں دینے والے پولیس افسر ’’شفاف الیکشن ‘‘کیلئے لاہور میں تعینات کر دئیے گئے ، یہ جمہوریت چوروں، ڈاکوؤں کے مفادات کی محافظ ہے ۔