لاہور (رانا محمد عظیم ) نواز شریف پر اڈیالہ جیل میں عملہ کی طرف سے نوازشات کے حوالے سے مزید اہم انکشافات سامنے آ ئے ہیں ۔نوازشریف کی رہائی کی خبر ان کوجیل افسران نے پہنچائی اور پھر اسی وقت جیل کے اندر لگے ہوئے جیمرز کے سسٹم کو آف کیا گیا اور نوازشریف کی خواہش پرا ن کی ٹیلی فون پر مختلف افراد سے گفتگو کروائی گئی ۔ جس وقت شہباز شریف اورمرتضی جاوید عباسی نوازشریف کی روب کال لیکر انہیں اطلاع دینے کیلئے جیل گئے تو اس وقت بھی جیل میں لگے ہوئے جیمرز آف کئے گئے تھے اور اسی وجہ سے وہاں موبائل سے تصویر اتار کر با آ سانی باہر بھیجی گئی اگر جیمرز آ ن ہوتے تو موبائل سسٹم نہیں چلنا تھا ۔ذرائع کا کہنا ہے نوازشریف کی ملاقات کیلئے جانے والے افراد کی نہ تو تلاشی لی جاتی تھی اور نہ ہی ان کے موبائل فونز رکھے جاتے تھے ۔ نواز شریف ،صفدر ،مریم یہاں تک کہ حنیف عباسی نے فون پر گفتگو کرنی ہوتی تھی تو کچھ دیر کیلئے جیمرز کو آ ف کیا جا تا تھا اور جیل کے حکام کی جانب سے انہیں انٹر نیٹ کی ڈیوائس بھی دی گئی تھی اور انہیں یہ سپیشل کہا جاتا تھا کہ آ پ واٹس ایپ پر بات کریں تا کہ گفتگو ریکارڈ نہ ہو سکے ۔ ملاقاتیں جیل سپرٹینڈنٹ کے دفتر میں کی جاتی تھی اور ملاقاتیوں کی تواضع بھی کی جاتی تھی ۔ رہائی کے روز بھی باقاعدہ سات ٹیلی فون کالز جیل کے اندر سے کی گئیں ۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ کئی ملاقاتیں تو ایسی بھی کروائی جاتی تھیں جن کا کوئی ریکارڈ نہیں ہوتا تھا اور وقت سے ہٹ کر یہ ملاقاتیں کروائی جاتی تھیں ۔