ملتان (سپیشل رپورٹر،92نیوز رپورٹ) وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کہاہے کہ عوام ابھی تک کوروناوائرس کو سنجیدگی سے نہیں لے رہے اور اس سے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات پر عمل نہیں کر رہے جسکی وجہ سے ہر روز کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے ،اگر یہی حالات رہے تو حکومت کو لاک ڈاؤن کو مزید سخت کرنا پڑیگا،چینی بحران کے ذمہ داروں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی ہوگی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے میرج ہال ایسوسی ایشن کے وفد نے ملاقات کی اوراپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا حکومت کو لوگوں کے مسائل کا احساس ہے ، پابندیاں کوروناوائرس کے مریضوں اور وائرس سے ہونیوالی اموات کے پیش نظر لگائی گئی ہیں ، امید ہے کہ ایس او پیزپر کے تحت میرج ہال کھولنے کی اجازت مل جائے گی ۔بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں تحقیقاتی رپورٹیں دبانے کا رواج ہے تاہم موجودہ حکومت نے روایت بدل دی، چینی بحران کے ذمہ داروں کیخلاف بلا امتیاز کارروائی ہوگی،بھارت نے جان بوجھ کر لداخ میں کنسٹرکشن کا آغاز کیا جس پر چین کو شدید تحفظات ہیں،بھارت نے چالاکی سے لداخ میں کام کرنے کی کوشش کی لیکن پکڑا گیا۔بھارت یا کسی اور کو پسند ہو نہ ہو، سی پیک محفوظ اور گیم چینجر ہے ، مالی مشکلات کے باوجود بجٹ میں نچلے طبقے کو ریلیف دیں گے ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جن کی وجہ سے عوام کو مہنگی چینی ملی، انھیں حساب دینا ہوگا،شوگر کمیشن رپورٹ معاملے پر انصاف ہوگا، اس میں جو لوگ بھی ملوث ہیں ان کیخلاف ایف آئی اے حرکت میں آئیگا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی مالی مشکلات سب کے سامنے ہیں، ایکسپورٹ گری ہوئی ہیں تاہم اسکے باوجود پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں کو کم اور بجلی بلوں میں ریلیف دیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کو یکساں حقوق حاصل ہیں۔ بھارت میں کروڑوں لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں، بھارت اپنے آئین کی پاسداری بھی نہیں کر رہا، بھارتی میڈیا نے مسلم اقلیتی حقوق کی پامالی پر خاموشی اختیار کیے رکھی۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارتی مسلمانوں سے زیادتی کے باوجود پاکستان میں ہندوؤں کو اقلیتی کمیشن کا سربراہ بنایا۔ پاکستان نے کرتارپور راہداری سمیت تمام اقلیتی مذہبی مقامات کو تحفظ دیالیکن بابری مسجد کی شہادت پر بھارتی سپریم کورٹ خاموش تماشائی بنی رہی۔