اسلام آباد(خبر نگار خصوصی،سپیشل رپورٹر) سینٹ قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کو بتایا گیا ہے کہ رواں سا ل حج پیکیج میں ایک لاکھ 15ہزار روپے کا اضافہ کیا جارہا ہے جبکہ ایک لاکھ 79 ہزار افراد فر یضہ حج ادا کریں گے ۔اجلاس میں حافظ عبدالکریم نے کہاکہ حج پیکیج میں اضافہ نہ کریں ، وزارت معلومات دے تو ہم اسکاحل دے سکتے ہیں۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ وفاقی وزیر پارلیمنٹ کی کمیٹیوں کو اہمیت نہیں دیتے ۔ موجودہ حکومت جب سے برسراقتدار آئی ہے حج پیکیج میں مسلسل اضافہ کیا جارہا ہے ۔ اجلاس میں وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی عدم شرکت پر چیئرمین و اراکین کمیٹی نے سخت برہمی کا اظہارکرتے ہوئے احتجاجاً اجلاس موخر کر دیا۔ اجلاس چیئرمین سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری کی زیر صدارت ہوا۔غفورحیدری نے کہاکہ وزیرمذہبی امور آئندہ اجلاس میں نہ آئے تو ہم حج پالیسی مسترد کرسکتے ہیں۔ سیکرٹری مذہبی امور نے بتایا نارتھ ریجن کا حج پیکیج 5 لاکھ 50 ہزار ، سائوتھ ریجن کا پیکیج 5 لاکھ 45 ہزار ہوگا۔روپے کی قدر میں گراوٹ اور ائیر لائنز کے کرایوں میں اضافہ وجہ بنا ہے ۔سینٹ قائمہ کمیٹی برائے تجارت کو بتایاگیا کہ ہندوستان میں جی آئی ایس قانون 1999ء میں بنا ،پاکستان میں ابھی تک نہیں بن سکا،بھارتی باسمتی چاول کا جی آئی ایس 2014ء میں منظور ہوا اوردبئی میں پاکستانی چاول بھارتی مہریں لگ کرفروخت ہوا۔قائمہ کمیٹی تجارت کا اجلاس سینیٹر مرزا محمد آفریدی کی صدارت میں ہوا ، چیئر مین آئی پی او مجیب احمد خان نے کہاکہ تاخیر کی وجہ پروسیجر ہے ۔ اجلاس میں جغرافیائی انڈیکشن رجسٹریشن اینڈ پروٹیکشن بل کی منظوری 15روز تک موخر کر دی گئی۔ دوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی سیفران کے اجلاس میں بلوچستان اور فاٹااراکین اسمبلی نے الیکشن کمیشن سے بلدیاتی انتخابات کیلئے ووٹ رجسٹریشن کی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کردیا ۔قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ساجد خان کی زیر صدارت ہوا۔جس میں قبائلی طلبہ کے میڈیکل داخلوں کی تاریخ میں توسیع کی ہدایت کی گئی۔