اسلام آباد(سپیشل رپورٹر؍وقائع نگار)آٹا بحران پر تحقیقاتی رپورٹ وزیراعظم آفس کو بھیج دی گئی۔ذرائع کے مطابق گندم بحران پر بنائی گئی ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی میں قائم خصوصی تحقیقاتی کمیٹی نے وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کے اعلیٰ افسران، پاسکو اور صوبوں کے محکمہ فوڈکے افسران سے انکوائری کی جس میں ملک میں پیدا ہونے والے حالیہ گندم بحران کے حوالے سے تفصیلات اکٹھی کی گئیں، جس کے بعد تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ وزیراعظم آفس میں جمع کرادی ۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں گندم اور آٹے کا کوئی بحران نہیں تھا بلکہ اس کو مصنوعی طور پر پیدا کیا گیا جس سے ملک بھر آٹے اور گندم کی شارٹیج دیکھنے میں آئی،بحران کی بنیادی وجہ بدانتظامی ہے جسکی تمام تر ذمہ داری صوبوں پر عائد ہوتی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق صوبائی انتطامیہ کو تمام اضلاع میں اپنی ویجیلنس کو مزید تیز کرنا ہوگا تاکہ ان ذخیرہ اندزوں کے خلاف مزید گھیرا تنگ کیا جاسکے ۔سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی ہاشم پوپلزئی نے بتایا کہ ملک میں گندم اور آٹے کا کوئی بحران نہیں تھا ۔ دوسری جانب وزیر اعظم آفس کے اہم ذرائع نے تحقیقاتی رپورٹ موصول ہونے کی خبر سے گریز اور اس معاملے کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا ٹیم سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کہا صبح موبائل دیکھتاہوں توپتا چل جاتا ہے ، آج کس بحران کا مقابلہ کرنا پڑے گا۔انہوں نے اعتراف کیا کہ وہ ہر وقت بحران کے لئے تیار رہتے ہیں، اپوزیشن کچھ نہ کرے تو کوئی وزیر ایسا بیان دے دیتا ہے کہ سنبھالنا مشکل ہوجاتا ہے ، ایسے بھی وزیر ہیں جو دفتر سے زیادہ کوہسار مارکیٹ میں بیٹھتے ہیں۔انہوں نے کہا حکومت کے خلاف جان بوجھ کر جھوٹی خبریں پھیلائی جاتی ہیں، سوشل میڈیا پر مثبت تنقید بالکل ہونی چاہئے لیکن حکومت پر حملہ کرنے سے پہلے تصدیق کرلیں کہ خبر سچی ہے یا جھوٹی، اکثر ہمارے اپنے لوگ میڈیا کی فیک نیوز کے پراپیگنڈہ میں آجاتے ہیں۔وزیراعظم نے کہا آٹے چینی بحران پر تحقیقاتی رپورٹ عوام کے سامنے لائی جائے گی، آٹا چینی بحران پر جو بھی قصور وار نکلا ،چھوڑوں گا نہیں، چاہے کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو۔مزید برآں گورنر ہاؤس کراچی میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کی افتتاحی تقریب کے موقع پر ویڈیو لنک خطاب میں وزیراعظم نے کہا چاہتا ہوں کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا(کے پی)کا پولیس نظام سندھ میں بھی آئے ،نئے بلدیاتی نظام کے تحت بڑے شہروں کا اپنا نظام ہوگا،ماضی میں پنجاب کے 50 فیصد فنڈز لاہور پر خرچ ہوئے ، لاہور بہتر ہوا لیکن باقی علاقے ترقی سے محروم رہے ، ہم ایسا بلدیاتی نظام لارہے ہیں جس کے تحت میئر اور ناظم کا براہ راست انتخاب ہوگا۔وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ مودی کا موجودہ ٹارگٹ کشمیری اور بھارت میں مقیم مسلمان ہیں،دنیا کو بتاتارہا ہوں مودی کا ہندوتوا نظریہ اقلیتوں کونشانہ بنائے گا،اقلیتوں کے خلاف عدم برداشت اورٹارگٹ کے واقعات بڑھ رہے ہیں۔دریں اثناء وزیراعظم نے پاکستان سیٹیزن پورٹل سے متعلق اہم اجلاس آئندہ ہفتہ طلب کرتے ہوئے استفسار کیا ہے کہ سٹیزن پورٹل سے شہریوں کو کتنا ریلیف ملا؟