اسلامی کانفرنس کی تنظیم(او آئی سی) کی وزارت خارجہ کونسل کے اجلاس کی میزبانی پر اپنے سعودی ہم منصب کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حرمین شریفین کی حرمت یا سلامتی کو کوئی خطرہ ہوا تو پاکستان سعودی عرب کے ساتھ کھڑا ہو گا۔ اس میں کیا شبہ ہے کہ ایک جوہری مسلم ملک کی حیثیت سے پاکستان کی مکہ مکرمہ‘ مدینہ منورہ اور حجاز مقدس کے ذرے ذرے سے گہری دینی‘ تاریخی اور ثقافتی وابستگی ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ایسے لازوال مثالی اور مضبوط تعلقات ہیں جنہیں وقت کا پہیہ کبھی متاثر نہیں کر سکا۔ یہی وجہ ہے کہ دونوں ملکوں کو جب جب جہاں جہاں ایک دوسرے کی مدد کی ضرورت پڑی ‘ وہ بڑھ چڑھ کر ایک دوسرے سے تعاون کرتے رہے۔ سعودی عرب کی طرف سے ابھی حال ہی تین سال کے لئے موخر ادائیگیوں کے ساتھ پاکستان کو تیل کی فراہمی اور عمرہ و حج کوٹہ میں اضافہ دونوں برادر مسلم ممالک کے درمیان برادرانہ تعلقات کی شاندار مثالیں ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کا امن و استحکام مکہ مدینہ کی مقدس سرزمین کے امن استحکام سے منسلک ہے۔ امید کی جاتی ہے کہ سعودی عرب کی سربراہی میں او آئی سی ایک فعال تنظیم کی حیثیت سے مسلم ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے اور مسلم امہ کے درمیان ہم آہنگی کے حوالے سے اہم کردار ادا کرے گی اور اس سلسلہ میں اسے پاکستان کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی جانی چاہیے۔