شام میں مقدس ہستیوں کی بیحرمتی کا سلسلہ تھم نہ سکا۔بدبخت دہشت گردوں نے حضرت عمر بن عبدالعزیزؓ ان کی اہلیہ فاطمہ بنت عبدالملک اور خادم ابوزکریا یحییٰ المنصور کی قبور کھود کر جسد پاک نکال لئے۔ شام خوں آشام ہے ،مسلمان ہی مسلمان کے خون کا پیاسا ہے۔ اسی بنا پر مقدس سرزمین پر تباہی مچی ہوئی ہے۔ بربادی کا یہ عالم ہے کہ لاکھوں لوگ قتل اور اسی تعداد میں ہجرت مکانی پر مجبور ہو کر در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں ۔پہلے سیدہ زینبؓ کے مزار کی بے حرمتی کی گئی بعدازاں حضرت جعفر طیارؓ کے روضے کو آگ لگائی گئی، حضرت خالد بن ولیدؓ کے روضے پر بمباری کی گئی اور حضرت حجر بن عدی ؓکی نعش کو نکالا گیا ۔تازہ ترین واقعہ حضرت عمر بن عبدالعزیز ؓاور ان کی اہلیہ کی قبر کی بے حرمتی ہے۔ آپ ؓنیک ، عدل گستری ،انصاف پسندی، سادگی اور زاہد و تقویٰ کے پیکر تھے۔ اڑھائی برس کی قلیل مدت میں نصف صدی کے برے نظام درست کو کیا ،اسی بنا پر علماء کرام آپؓ کا شمار پانچویں خلیفہ راشد کی حیثیت سے کرتے ہیں۔ جب آپؓ خلیفہ منتخب ہوئے تو بنی امیہ کو سب اموال ان کے اصل وارثوں کو واپس کر نے کا حکم دیا، اتنے عادل حکمران کی قبر کی بے حرمتی باعث افسوس ہے۔ا مت مسلمہ اگر یوں ہی گروہوں اور ٹکڑوں میں بٹی رہی تو تکفیریںقوتیں ہماری مقدس ہستیوں سے ایسے سلوک سے باز نہیں آئیں گی۔ ہمارے سیاسی اور مذہبی رہنما امت کے حال پر رحم کرتے ہوئے اسے امت واحدہ بنانے کی کوشش کریں اور مذکورہ واقعہ میں ملوث اور پشت پناہی کرنیوالوں کو قرار واقعی سزا دلوائیں۔