اسلام آباد (جہانگیر منہاس) امریکہ اور یورپی ممالک کی نسبت پاکستان میں کورونا سے متاثرہ مریضوں اور اموات کی تعداد اتنی زیادہ نہیں ہو گی کیونکہ پاکستان میں چھوٹے بچوں کو حفاطتی ٹیکہ جات لگائے جاتے ہیں ان میں ملیریا کنٹرول کی ویکسین بھی دی جاتی ہے جس وجہ سے کورونا وائرس اس خطے میں وہ مسائل پیدا نہیں کرے گا جو ترقی یافتہ ممالک میں پیدا کر رہا ہے ۔ ڈاکٹروں کے مطابق پاکستان میں چھوٹے بچوں کو لگائی گئی ملیریا اوردیگر خطرناک 6بیماریوں کی ویکسین انکی قوت مدافعت بڑھانے کا ذریعہ ہے جبکہ کورونا کے حوالے سے بھی یہ ویکسین موثر ہتھیار سمجھا جاتا ہے ۔ ڈاکٹر ضمیر نے روزنامہ 92 نیوزسے گفتگومیں بتایا کہ ملیریا کی بیماری امریکہ یا یورپی ممالک کا مسئلہ نہیں اسلئے وہاں یہ ویکسین نہیں لگائی جاتی۔ انہوں نے بتایا کہ یورپی ممالک میں چھوٹے بچوں کو وہ امراض بھی لاحق نہیں ہوتے جو پاکستان یا دیگر ترقی پذیر ملکوں کا مسئلہ ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں عام لوگوں کے گھروں میں استعمال کی جانے والی غذائیں خصوصا ًمصالحہ جات اور دیسی خوراکیں بھی قوت مدافعت کو بڑھاتی ہیں اسلئے کورونا سے ہماری اموات امریکہ اور یورپی ممالک سے کہیں کم ہوں گی۔ ماہر طبیب محمداسلم کے مطابق ادرک اور تازہ ہلدی ملا نیم گرم پانی کا استعمال بھی کورونا وائرس کو انسانی جسم پر حملہ آور ہونے سے روکتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ دھوپ اور گرم آب و ہوا بھی کورونا وائرس کو ریزہ ریزہ کر دیتی ہے لہذا حفاطتی تدابیر پر عملدرآمد کر کے خطرناک وبا سے محفوظ رہ جا سکتاہے ۔