بغداد(نیٹ نیوز)عراق کی خاتون وکیل ریض گاردی نے عورتوں کے حقوق کی جنگ لڑنے کیلئے سالانہ 2 لاکھ ڈالر تنخواہ والی نوکری ٹھکرا دی۔ ریض نے کہا زیادہ دولت اور بڑی بڑی نوکریوں کے سمندر میں مجھے خود کو بار بار یہ احساس دلانا پڑتا کہ میری زندگی کا ایک مقصد ہے جو پرآسائش زندگی سے کچھ زیادہ ہے ، مجھے ناانصافی کیلئے لڑنا ہے ۔میں لا سکول اس لئے گئی کہ میں قانون کی طاقت سمجھنا چاہتی تھی تاکہ ایک مثبت تبدیلی لا سکوں۔ریض ان خواتین کے حقوق کی جنگ لڑ رہی ہیں جنہیں دہشت گرد تنظیم داعش نے منظم انداز میں اغوا کیا، زیادتی کا نشانہ بنایا اور جنسی غلامی کیلئے فروخت کیا۔کرد نژاد عراقی ریض 1991ء میں پاکستان میں ایک پناہ گزین کیمپ میں پیدا ہوئیں، انکی فیملی نیوزی لینڈ چلی گئی، بعد ازاں انہوں نے ہارورڈ لا سکول سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ ریض اس وقت شمالی عراق میں داعش کے مظالم کیخلاف شواہد جمع کر رہی ہیں۔