مکرمی !یہ حقیقت ہے کہ انسان کی کامیابی اور استطاعت کا فیصلہ ہمیشہ کامیابیاں ہی کرتی چلی آئی ہیں اگر زندگی اور صلاحیتوں کو کامیاب کرنے کے فیصلے ناکامیوں نے ہی کرنے ہوتے تو آج اس دنیا میں،آپکے ملک اور صوبے میں ،آپکے شہر محلے گلی اور ہمسائے میں کوئی ایک بھی شخص ناکام نظرنہ آتا ،ناامید مایوس اور بددل دکھائی نہ دیتا،بے شک نامیدی مایوسی اور بددلی گناہ اور کفر ہے لیکن ناکامیاں بھی تو ساتھ ہیں ناں۔سارے لوگ نارمل حالات میں صادق بھی نہیں ہوتے اور امین بھی نہیں،اور جو لوگ مخصوص حالات میں صادق اور امین ٹھہرتے ہیں وہ ہمیشہ یتیمی،مسافرت،بے بسی اورغربت میں نہ صرف امانت اور صداقت پر قائم رہتے ہیں بلکہ دوسروں کیلئے مثال بھی بنتے ہیں۔ایسے لوگ مسائل کی گرداب اور چکی میں پھنس کر بھی اپنے اصول قربان نہیں کرتے ،اور یہی لوگ استقامت کے اعلیٰ درجے کو نہ صرف پاتے ہیں بلکہ کامیابی بھی انہی کے قدم چومتی ہے۔یہ ضرور ہے کہ بعض لوگ اپنے ضمیر اور حقائق کے منافی چلنے میں ہی عافیت سمجھتے ہیں اور ایسا چند سالوں سے نہیں بلکہ صدیوں سے ہوتا چلا آرہا ہے۔مشکل حالات میں ہی امیدیں مضبوط ہوتی ہیں مگر ناکامیوں کا مزہ چکھے بنا کامیاب و کامران ہونا ہی اصل اور حقیقی کامیابی ہے اور دنیا میں ایک منفرد مقام اور اعزاز بھی ۔ (سکندر گوندل)