لاہور، کراچی، اسلام آباد (اپنے نیوز رپورٹرسے ، کرائم رپورٹر،سٹاف رپورٹر، اے پی پی ) صاف پانی کمپنی کیس میں وزیر اعلی پنجاب کے بیٹے اور ممبر قومی اسمبلی حمزہ شہبازنیب کے طلب کرنے کے باوجود پیش نہیں ہوئے اور اپنے پرسنل سٹاف افسر کے ذریعے نیب کے سوالنامے کے جوابات بھجوا دیئے ۔نیب ذرائع کے مطابق ایم این اے حمزہ شہباز کونیب لاہور نے صاف پانی کرپشن کیس کے حوالے سے گزشتہ روز طلب کر رکھا تھا تاہم حمزہ شہباز ذاتی طور پر پیش نہیں ہوئے ۔انہوں نے اپنے پرسنل سٹاف افسر کے ذریعے نیب کے سوالنامے کے جوابات نیب کی ٹیم کو بھجوادئے ۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے نیب کو جو جوابات بھیجے ہیں نیب کی ٹیم ان کا جائزہ لے گی ۔اس کے بعد تحقیقات کا اگلا مرحلہ طے کیا جائے گا ۔ نیب لاہور نے گذشتہ پیشی پر حمزہ شہباز کو 13 سوالوں پر مشتمل سوالنامہ دیاتھا اور ان کو ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر 24 مئی کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔ ادھر پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی نیب کو متعلقہ ریکارڈ جمع کرانے میں ناکام ہوگئی،ذرائع کے مطابق حکام نے 30 مئی تک کی مہلت مانگ لی۔نیب نے پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی، کاسا ڈویلپر اور ایل ڈی اے کرپشن کیس کے ملزمان کی جائیدادوں کی تفصیلات مانگی تھیں۔نیب نے احد خان چیمہ، احمد حسن، منصور احمد،احمد سعود، سعدیہ منصور اور نازیہ اشرف کی جائیدادوں کی بھی تفصیلات مانگی تھیں۔اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ اتھارٹی تحصیل کینٹ کو اس حوالہ سے ملزمان کی جائیدادوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔تمام ریکارڈ 23 مئی تک فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی تھی جس پر پی ایل آر اے نے مہلت مانگی۔دوسری جانب ایل ڈی اے نے نیب کو 103 غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیوں کا ریکارڈ جمع کرا دیا۔غیر قانونی سوسائٹیوں میں ننکانہ، قصور، شیخوپورہ اور لاہور کی سوسائٹیاں شامل ہیں ۔نیب کے ڈائریکٹر سٹاف نے 63لاکھ56ہزار روپے کی رقم کا چیک ایل ڈی اے حکام اور 7لاکھ55ہزار مالیت کا دوسرا چیک سیکرٹری کمیونی کیشن اینڈ ورکس کے حوالے کردیا۔ یہ رقوم مصطفی ٹائون بوگس فائلز کرپشن کیس میں ایل ڈی اے کے بدعنوان افسران و دیگر سے وصول کی گئیں۔ مصطفی ٹائون کی8بوگس فائلوں کی تیاری اور فروخت کے ذریعے ایل ڈی اے افسران نے کروڑوں کی کرپشن کی ۔ اس موقع پر ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم نے کہا کہ شہریوں کو لوٹنے والے ملزمان سے کسی قسم کی رعائت نہیں برتی جائیگی۔دریں اثناء قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی/اسلام آباد کے ریجنل بورڈ کا اجلاس ڈائریکٹر جنرل عرفان نعیم منگی کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں العباس انٹرنیشنل ایجوکیشنل کنسلٹنٹ، نذر عباس و دیگر کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی۔ یہ کیس نیب کو پاکستان میں قائم آسٹریلوی سفارتخانہ نے بھیجا تھا۔ ملزمان نے العباس انٹرنیشنل کے نام پر تعلیمی کنسلٹنسی کے نام پر لوگوں کو بڑے پیمانے پر دھوکہ دہی سے لوٹا۔ اجلاس میں ای ڈی پوسٹ ماسٹر چک اکا، جہلم طارق محمود کیخلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔ ملزم نے 141 سیونگ اکائونٹس میں 15.143 ملین اور 66پنشن اکائونٹس سے 85ہزار 499 روپے خرد برد کئے ۔ ملزم کو 29مارچ 2018کو گرفتار کیا گیا اور 16 اپریل 2018 کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجا گیا۔نیب کراچی نے جامشورو ضلع کی تحصیل تھانہ بولاخان میں واقع 10 ہزارایکڑ سرکاری زمین قبضہ مافیا سے واگزارکراکر سندھ حکومت کو واپس دلوادی۔نیب حکام نے 17 اپریل 2018 کو محکمہ ریونیو کے 3 ملازمین کو گرفتارکیا تھا جو ریونیو ریکارڈ میں جعلی اندراج میں ملوث تھے ۔ انہوں نے قبضہ مافیا سے ملکرسرکاری زمین کا جعلی اندراج کرکے غیرسرکاری کیا اورقبضہ مافیا کو فروخت کیا تھا۔ ریونیو حکام نے نیب کراچی کی اس اہم کارروائی کے بعد مذکورہ سرکاری زمین پرخرید و فروخت سرٹیفکیٹ جاری کرنے پرپابندی عائد کردی جبکہ قومی املاک کو نقصان پہنچانے میں ملوث عناصر کیخلاف تحقیقات کے بعد ریفرنس دائرکیا جائیگا۔نجی ٹی وی کے مطابق آشیانہ ہائوسنگ سکیم سیکنڈل میں نیب نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری فواد حسن فوادکو پھر طلب کرلیا۔ ذرائع کے مطابق فوادحسن فواد کوآج گیارہ بجے نیب میں بلایا اور کہا گیا ہے کہ ان کی طرف سے جمع کرائے گئے جوابات تسلی بخش نہیں ۔