لاہور( کامرس رپورٹر ،نمائندہ خصوصی سے ،نامہ نگار خصوصی ،سٹاف رپورٹر ،کرائم رپورٹر ،92نیوزرپورٹ ) مسلم لیگ (ن) کے رہنما حمزہ شہباز نے وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے کا حلف اٹھالیا،لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے حمزہ شہباز سے حلف لیا۔ حلف برداری کی تقریب گورنر ہائو س میں ہوئی جس میں مریم نواز، وزیرداخلہ رانا ثنااللہ،ارکان قومی و صوبائی اسمبلی سمیت بڑی تعداد میں مہمانوں نے شرکت کی، انہوں نے وزارت اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے پر حمزہ شہبازکو مبارکباد دی۔حلف برداری کی تقریب میں حمزہ کے فیملی ممبرز بھی تقریب میں شریک ہوئے ، حمزہ اور مریم نواز ایک ہی گاڑی میں گورنر ہائو س پہنچے ،لیگی کارکنوں نے دیکھو دیکھو کون آیا شیر آیا شیر آیا اور حمزہ شہباز زندہ باد کے نعرے لگائے ،مال روڈ پر گورنر ہاؤس جانے والے راستے بند اور ایک ہزار سے زائد پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ،حلف لینے کے بعد حمزہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ کا عہدہ عوام کی حقیقی خدمت کیلئے وقف رہے گا، عہدے کوعوام کی فلاح کیلئے استعمال کرونگا ، میرا پل پل عوام کے مسائل کے حل کیلئے صرف ہوگا۔دوسری جانب سروسزاینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب نے حمزہ شہبازکابطور وزیراعلیٰ پنجاب حلف اٹھانے کانوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے بعد سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو کام سے روک دیاگیا، حمزہ پنجاب کے 21 ویں وزیراعلیٰ بن گئے ہیں۔ حلف اٹھانے کے بعدحمزہ وزیراعلیٰ آفس پہنچے ، حمزہ کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، وزیراعلیٰ کو پولیس کے چاق و چوبند دستے نے سلامی پیش کی،وزیراعلیٰ نے گارڈ آف آنر کا معائنہ کیا، افسروں اور عملے سے ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ نے افسروں و عملے کو کہا کہ عام آدمی کی زندگیوں میں آسانی پیدا کرنے کیلئے نئے عزم اور جذبے سے کام کرنا ہوگا۔ قبل ازیں راجہ پرویز اشرف حمزہ شہباز سے حلف لینے کے لئے خصوصی طیارے پر اسلام آبادسے لاہور پہنچے ، حسن مرتضیٰ، ثمینہ خالد گھرکی نے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ انکا استقبال کیا ۔ وزیر اعلی ٰ نے حلف لینے کے بعد مزار پر انوار حضرت سید علی بن عثمان الہجویری ؒ پر حاضری دی ، نائب خطیب جامع مسجد داتا دربار نے ملک و قوم کی سر بلندی، سلامتی کیلئے دعا کروائی جبکہ ایڈمنسٹریٹر داتا دربار محمد یوسف نے وزیر اعلی ٰپنجاب سمیت دیگر کی دستار بندی کی ۔ وزیراعلیٰ نے پی ٹی آئی ترین گروپ کے سربراہ جہانگیر ترین سے ملاقات کی، صحت یابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔،وزیراعلیٰ نے سیاسی تعاون پر ترین گروپ کا شکریہ ادا کیا، ملاقات میں حکومت سازی کے معاملات پر بھی بات چیت کی گئی۔وزیراعلیٰ سے چیف سیکر ٹری اور آئی جی پنجاب نے ملاقات کی،وزیراعلیٰ نے صوبے کے عوام کے جان ومال کے تحفظ کیلئے اقدامات کی ہدایت کردی۔وزیر اعلیٰ نے کارکنان کو رمضان میں جشن منانے سے روکدیا ۔ خواجہ عمران نذیر نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے کہا ہے کہ کارکنان سے کہیں کہ عید کے بعد جشن منائیں گے ۔دریں اثنا وزیراعلی پنجاب حمزہ شہبازآج دوپہربہاولپورکادورہ کرینگے ،حمزہ شہبازکابطوروزیراعلیٰ صوبے کایہ پہلادورہ ہوگا۔ لاہور (کامرس رپورٹر،نامہ نگار خصوصی ، مانیٹرنگ ڈیسک ) گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے حمزہ کی حلف برداری سے قبل بڑا فیصلہ کرتے ہوئے وزیر اعلی ٰپنجاب عثمان بزدار کا استعفی آئینی اعتراض لگا کر مسترد کر دیا ،بحا لی کے بعد بزدار کی زیرصدارت کابینہ اجلاس ہو اجس کا اعلامیہ بھی جاری کیا گیا ، وزیراعلیٰ پنجاب کا حلف لینے کے حکم کے خلاف پی ٹی آئی کی انٹراکورٹ اپیل سماعت کے لیے منظور کرلی گئی۔تفصیلات کے مطابق گورنر نے عثمان بزدار کا استعفی مسترد کر کے سپیکر پنجاب اسمبلی کو خط لکھ دیا،گورنر کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار کا استعفی آئین کے آرٹیکل 130 کے سب سیکشن 8کے تقاضے پورے نہیں کرتا، بزدار نے استعفیٰ گورنر کے نام دیا ہی نہیں، گورنر نے سپیکر کو بزدار کی قائد ایوان کی حیثیت کے لئے آئینی اقدامات کا مراسلہ جاری کر دیا۔ تحریک انصاف کا دعویٰ ہے کہ گورنر کی جانب سے استعفی مسترد کرنے کے بعد عثمان بزدار اور پنجاب کابینہ بحال ہوگئی،گورنر پنجاب کی جانب سے استعفیٰ مسترد کیے جانے کے بعد بزدار وزیراعلیٰ ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے اپنی کابینہ کا اجلاس بھی منعقد کیااور کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ۔اعلامیے میں کہا کہ گورنر کے آئینی احکامات کی موجودگی میں حمزہ کا حلف مزیدآئینی بحران پیدا کرے گا،بحران سے بچنے کے لیے ہمیں عدالتی احکامات کا انتظار کرنا چاہیے ، انتظامیہ فریق نہ بنے ، پولیس کے ذریعے گورنرہاؤس پرچڑھائی، قبضہ اورفسطائیت نہ کرے ، اجلاس کی آئینی اورقانونی حیثیت مسلمہ ہے ،کابینہ نے حمزہ شہباز کے الیکشن کو متنازع اور غیر قانونی و غیرآئینی قرار دیا ،عثمان بزدار سے سکیورٹی واپس لے لی گئی ۔ گورنر پنجاب نے گورنر ہائوس میں تقریب حلف برداری کیلئے گہماگہمی بڑھنے پرصدر مملکت سے رابطہ کر کے کہا کہ گورنر ہائوس پر غنڈوں نے قبضہ کر لیا اور ان سے درخواست کی کہ صدر فوری رینجرز کی نفری گورنر ہائوس بھجوائیں ،اجازت کے بغیر گورنر ہائوس میں سیکڑوں پولیس اہلکار بھیجے گئے ، گورنر ہائوس پر انتظامی طور پر آئین شکنی کی گئی، آج کسی سرگرمی کو گورنر کی اجازت حاصل نہیں ۔ محکمہ ایس اینڈ جی اے ڈی کے حکام نے کہاہے کہ ہمیں وزیراعلیٰ کا نوٹیفکیشن واپس لینے کا حکم نہیں ملا، نوٹیفکیشن کے طریقہ کار کے مطابق حکمنامہ موصول ہوا تو دیکھیں گے ، پنجاب کابینہ کی بحالی کا نوٹیفیکیشن ہی موجود نہیں ، نوٹیفکیشن ایس اینڈ جی اے ڈی کیبنٹ ونگ جاری کرتا ہے ۔ لاہور ہائی کورٹ کے بینچ نے لارجر بینچ کی سفارش کے ساتھ پی ٹی آئی کی اپیل چیف جسٹس کو بھجوا دی ، درخواست گزار کے وکیل کے کہنے پر دو رکنی بینچ نے لارجز بینچ تشکیل دینے کے لیے سفارش کی ہے ۔عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیے ہیں، مزید سماعت عیدکے بعد ہوگی،درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بزدار کا استعفیٰ مسترد ہونے کے بعد تمام اقدامات کالعدم ہوچکے ہیں، حمزہ نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب حلف اٹھایا ہے جو کہ گورنر کے خط کی روشنی میں غیر آئینی ہے ، حمزہ شہباز کو بطور وزیر اعلی کام کرنے سے روکا جائے ۔ لاہور ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے وزیراعلیٰ سے حلف لینے سے متعلق لاہورہائی کورٹ کے سنگل بنچ کے فیصلے میں صدر اور گورنر پنجاب کے خلاف دی گئی آبزویشن معطل کردی ،گورنرپنجاب نے چیف جسٹس آف پاکستان سے استدعا کی کہ گورنرہائوس لاہور میں حملے اور غنڈہ گردی کافوری نوٹس لیں۔ پرویز الہی ٰنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کچھ دنوں کی بات ہے خبر کچھ اور ہو گی،عدلیہ کا ہمیشہ احترام کیا ہے اور ان کے ساتھ شریفوں والا رویہ نہیں رکھا،اگر ن لیگ والے اٹھائیس دن ا نتظار کرلیتے تو آئینی بحران پیدا نہ ہوتا، راجہ بشارت نے دیگر سابق وزراء کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گورنر پنجاب کے نوٹیفکیشن کے بعد حمزہ نے جو حلف لیا اس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ،آئین میں سپیکر قومی اسمبلی کا ذکر نہیں ،اس آرڈر کو عدالت میں چیلنج کیا ہے ۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے کہا ہے کہ گورنر پنجاب کا آج کا اقدام غیر آئینی نہیں ہے ، حمزہ شہباز کے وکیل اوصاف نے کہا کہ گورنر پنجاب نے غیر آئینی قدم اٹھایا ہے ۔