کراچی (سٹاف رپورٹر) شیخ الاسلام مفتی محمد تقی عثمانی بعد نماز عصر دارالعلوم کی جامع مسجد میں بیان کرتے ہوئے اپنے اوپر ہونے والے قاتلانہ حملے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہاﷲ کا معجزہ ہے میں محفوظ رہا ، میں جمعہ کی نماز بیت المکرم مسجد میں پڑھتا ہوں اس سلسلے میں جا رہے تھے ، میری اہلیہ اور پوتا پوتی بھی ساتھ تھے ، گاڑی میں آگے ڈرائیور حبیب اور پولیس اہلکار فاروق موجود تھا، راشد منہاس روڈ پر حملہ کیا گیا ، چاروں اطراف سے فائرنگ کی گئی، ڈرائیور اور گارڈ کو گولیاں لگیں، اﷲ کے کرم سے میں اور اہلیہ اور بچے محفوظ رہے ۔ حملہ آوروں نے شاید کچھ دور جانے کے بعد سوچا کہ ان کا ٹارگٹ محفوظ ہے تو وہ دوبارہ آئے اور انہوں نے ایک بار پھر شدید فائرنگ شروع کردی ، پولیس گارڈ شدید زخمی ہوگیااور ڈرائیور کا ایک ہاتھ کام کرنا چھوڑ گیا ، ڈرائیور ایک ہاتھ سے گاڑی چلانے لگا، میں نے کہا میں گاڑی چلاتا ہوں ، ڈرائیور نے کہا حضرت آپ بس خود کوسنبھالیں اور تھوڑا نیچے ہوکر بیٹھیں ، میں ہرگز آپ کو گاڑی نہیں چلانے دوں گا وہ دو مرتبہ حملہ کرچکے ہیں تیسری بار بھی کرسکتے ہیں،میری اہلیہ اور بچے مکمل طور پر محفوظ رہے سوائے ان شیشوں کے جن کے لگنے سے ہلکے زخم آئے ، ڈرائیور ہمیں ہسپتال لے گیا، ڈاکٹروں نے بتایا کہ ڈرائیور قابل علاج ہے ، پولیس گارڈ شہید ہو گیا ، وہ ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی دم توڑ گیا ، پچھلی گاڑی میں گارڈ شہید ہوگیا اور ڈرائیور زخمی ہوا جس کی حالت تشویش ناک ہے ، انہوں نے شہدا اور زخمیوں کیلئے دعا بھی کی۔