ریاض،تہران،واشنگٹن(اے ایف پی ،نیٹ نیوز،این این آئی)سعودی عرب نے بھی اپنی تیل کی تنصیبات پر حملوں کا ذمے دار ایران کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ملوث ہے ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ تیل تنصیبات پر حملوں میں ایرانی ہتھیار استعمال کیے گئے جبکہ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ کارروائی کیلئے تیار ہیں۔چین نے کہا ہے کہ کشیدگی قابل مذمت ہے سعودی فوجی اتحادکے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کی جانب سے حملے کی ذمے داری قبول کی گئی لیکن حقائق اس دعوے کے برعکس ہیں کیونکہ ہفتے کی صبح کیے گئے یہ حملے یمن سے نہیں ہوئے تھے ۔ انہوں نے معاملے کی مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں اور کہا کہ تحقیقات مکمل ہونے پر معاملے کو عوام کے سامنے لے آئیں گے ۔دوسری جانب ایران نے ایک مرتبہ پھر اپنے سابقہ موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ ان کا سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملوں میں کوئی کردار نہیں۔یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا مغرینی نے آرامکو کی تیل کی دو تنصیبات پر حملہ خطے اور علاقائی امن کے لیے خطرہ قرارد یا ہے ، یورپی یونین نے فریقین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو ذمے دار ٹھہرانے سے قبل حقائق کو جاننا انتہائی ضروری ہے ،روس نے کہا ہے مشرق وسطی اور خطے سے باہر کے ممالک حملوں پر جلد بازی میں نتیجہ نہ نکالیں،نیٹو چیف نے کہا ہے کہ صورتحال پرنظر ہے ۔مزید براں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سعودیہ میں آئل تنصیبات پر حملوں کا جواب دینے کیلئے تیارہیں اس حوالے سے ہنگامی اقدامات بھی کر لئے ہیں چین نے کہا ہے کہ کشیدگی بڑھانے والے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔اپنے ٹوئٹر پیغام میں امریکی صدر نے کہا مجرم کو جانتے ہیں ،نشانے اور ہتھیار تیار ہیں ، سعودیہ سے سننے کے منتظر ہیں کہ وہ حملوں کا کس کو ذمہ دار سمجھتا ہے ؟ہم سعودی عرب سے سننا چاہتے ہیں کہ کن شرائط پر ہمیں آگے بڑھنا چاہیے ،امریکہ نے حملوں کی سیٹلائٹ تصاویر جاری کر دیں، برطانیہ نے کہا ہے حملہ کر کے خطرناک اور شرم ناک فعل کیا گیا ،پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سعودی آئل ریفائنری پر حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا اور ایران کو اس معاملے پر تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے جامع تحقیقات کے بغیر الزام عائد کرنا غیر ذمہ دارانہ ہے اور چین کشیدگی کو بڑھانے والے تمام اقدامات کی مخالفت کرتا ہے ۔یواین ،کویت ،فلسطین نے بھی سعودیہ سے اظہا ر یکجہتی کیا ہے ۔اقوام متحدہ کے سکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے سعودی عرب کی تیل کی دو سہولیات پر حملوں کی شدید الفاظ مذمت کرتے ہوئے تمام صبرو تحمل سے کام لینے اور تصادم سے گریز پر زور دیا ہے۔