لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک )گروپ ایڈیٹر روزنامہ 92نیوز ارشاد احمد عارف نے کہا ہے کہ اس وقت مجھے دوچیزوں میں خرابی نظر آرہی ہے ۔نمبر ایک یہ ہے کہ موجودہ حکومت کا المیہ یہ ہے کہ یہ سٹیک ہولڈرز کے ساتھ پہلے مشاورت کرنا پسند نہیں کرتی ، یہ فیصلہ پہلے اور سوچ بچار بعد میں شروع کرتے ہیں ۔روزنامہ 92نیوزکے پروگرام ’’کراس ٹاک ‘‘میں گفتگوکرتے ہوئے ارشاد احمد عارف نے کہا میڈیا کے ساتھ بھی ان سے ایسا ہی معاملہ ہوا۔پہلے فواد چودھری نے معاملات خراب کردئیے ، پھر مشاورت کا سلسلہ شروع ہوا۔یہ جو میڈیا کمیشن بنانا چاہتے تھے اب اس کا کوئی نام ونشان بھی نہیں ۔مشاورت کے بغیر جب آپ کوئی کام کرینگے تو اس کا یہی نتیجہ ہوگا ۔ظاہر ہے کہ حکومت جو پی ایم سی بنانا چاہتی ہے اس میں کوئی بہتری ہوگی۔دوسرا یہ ہے کہ اگر انہوں نے نام بدلنا ہے یا ایک نیا کام کرنا ہے اور آ پ کوئی میڈیکل کے شعبے میں ڈاکٹروں ،سیوٹیکل کمپنیوں اور باقی معاملات کے حوالے سے کوئی اصلاحات لانا چاہتے ہیں تو وہ اصلاحات پی ایم ڈی سی کے اندر سے کیوں نہیں لائی جاسکتیں۔نیا ادارہ بنانا کیو ں ضروری ہے ۔ان دو چیزوں کی وجہ سے خود حکومت کو بھی مشکل پیش آتی ہے اور شرمندگی اٹھانی پڑتی ہے ۔پھر عدالتوں میں معاملات جاتے ہیں ۔حکومت کو چاہئے کہ سٹیک ہولڈرز کو بلائے ، اپنے ماہرین کو بھی بلائے اور بیٹھ کر مشاورت کریں ۔سینئر تجزیہ کار اوریا مقبول جان نے کہا ہے کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بڑے عرصے سے ایک ایسی باڈی چلتی آرہی ہے جس باڈی کے تحت پاکستان کی ساری میڈیکل ایجوکیشن چلتی رہی ہے ۔اس میں صرف ڈاکٹرز ہوتے ہیں، اس وقت مسئلہ یہ ہے تحریک انصاف کی حکومت میں انٹرنیشنل ایکسپرٹس بہت سارے اکٹھے ہوگئے ہیں ۔اس وقت ڈاکٹرز کی ایک پوری لاٹ اس انتظار میں بیٹھی ہوئی ہے اس انہوں نے پی ایم ڈی سی سے رجسٹریشن کرانی ہے اور پھر انہیں لائسنس ایشو ہونا ہے ۔رجسٹرار پی ایم ڈی سی بریگیڈئیر ریٹائر ڈاکٹر حفیظ الدین نے کہا کہ ہماری حکومت سے کوئی لڑائی نہیں،20اکتوبر 2019کو ایک آرڈی نینس کے ذریعے پی ایم ڈی سی کو ختم کردیا گیا تھا اور اس میں کام کرنے والے تمام ملازمین کو برطرف کردیا گیا۔اب عدالت کی طرف سے فیصلہ آگیا ہے اور مجھے اس کی بحالی کے اشارے مل رہے ہیں۔ڈاکٹرز کی رجسٹریشن دن رات ایک کرکے مکمل کرینگے ۔چیئرمین فارما سیوٹیکل آر سی سی ا ٓئی عثما ن شوکت نے کہا ہے کہ ڈریپ کو ایڈہاک ازم پر چلانے کا ایشو عرصے سے چل رہا ہے ، فارما سیوٹیکل انڈسٹری اورفارما سیوٹیکل کی سپلائی چین پر اثر پڑ رہا ہے ۔ڈریپ کے لوگ کام کرتے ہیں، ہم نے ان کام دیکھا ہے بہت اچھا تھا مگر تین ماہ کیلئے چلتی ہے ۔ اب کورونا وائرس کی وجہ سے اس کے تین ماہ عرصے کو ختم کرکے مستقل بنیادوں پر اسے چلانا چاہئے ۔ہماری فارماسیوٹیکل انڈسٹری ترقی پر ہے اور ہم 80فیصد ادویات خود بنا سکتے ہیں ۔