سکھر(بیورو رپورٹ،نیٹ نیوز،این این آئی) احتساب عدالت سکھر نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں پیپلز پارٹی کے سینئررہنماخورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 17 روز کی توسیع کردی۔گزشتہ روز دوران سماعت نیب حکام نے خورشید شاہ کو ایمبولینس پر این آئی سی وی ڈی ہسپتال سے لاکر عدالت پیش کیا، ریفرنس میں نامزد دیگر ملزمان سندھ کے وزیر ٹرانسپورٹ سید اویس قادر شاہ ،خورشید شاہ کے صاحبزادے ایم پی اے فرخ شاہ اور زیرک شاہ ودیگر بھی پیش ہوئے ۔عدالت نے نیب راولپنڈی کی جانب سے خورشید شاہ سے جیل میں ہی تفتیش کرنے کی درخواست منظور کرلی۔میڈیا سے گفتگومیں خورشید شاہ نے کہا اپوزیشن سے پہلے دن سے طے تھا کہ آرمی چیف کوایکسٹینشن ملنی چاہئے اور اختیارات وزیر اعظم کے پاس ہیں، ایکسٹینشن جمہوری عمل ہے ، حکومت کسی طور سنجیدہ نہیں،اداروں کو ڈسٹرب کیا جارہا ہے ،فیصل واوڈا کے معاملے پر انہوں نے کہا پروگرام پر پابندی کے بجائے حکومت اپنے بندوں کو ایسے عمل سے روکے ، فیصل واوڈا کے عمل سے ملک دشمنوں کو خوشی ہوئی، کسی پروگرام پر پابندی سے کوئی خوش نہیں ہے سمجھ نہیں آتا آخر حکومت کرنا کیا چاہتی ہے ،اس وقت حالات اچھے نہیں اور ان پر سب کو توجہ دینی چاہئے ۔