لاہور(سٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی خاموشی بتارہی ہے کہ وہ کشمیر کا سودا کرچکے ہیں اور اب مسئلہ کشمیر کو دفنانا چاہتے ہیں،اگر کشمیر کی تحریک آزادی ناکام ہوئی تو پاکستان کا وجود بھی خطرے میں پڑ جائے گا۔حکومت کشمیرپر ہونے والے لاہور،شملہ اور تاشقند معاہدوں کو فوری ختم کرنے کا اعلان کرے ۔بھارت نے ان معاہدوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بلڈوز کرتے ہوئے کشمیرکو ہڑپ کرنے کی کوشش کی۔ ڈیرہ غازی خان میں کشمیر مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق کا کہنا تھا پنڈی والوں کے ساتھ حکومت کے عشق ومحبت کا رومانٹک دور گزر چکا ۔ اب مصنوعی مسکراہٹوں اور جذباتی تقاریر کی مارکیٹ نہیں رہی ۔حکمرانوں کی خراب کارکردگی کی وجہ سے ان کو لانے والوں کا امیج بھی متاثر ہوا ہے ۔حکمران ٹرمپ سے رابطے کررہے ہیں مگر اب امریکہ بھی انہیں بچا نہیں سکے گا۔اگر حکمرانوں نے کشمیرپر جلد کسی لائحہ عمل کا اعلان نہ کیا تو وہ وقت دور نہیں جب موجودہ وزیر اعظم بھی کہتے پھریں گے کہ ’’مجھے کیوں نکالا ‘‘حکمرانوں کی ناکامیاں بتا رہی ہیں کہ ان کا مستقبل بھی اڈیالہ اور کوٹ لکھپت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک پر خالی کھوپڑی والے حکمران مسلط ہیں ۔ان حکمرانوں نے 15ماہ میں 115یوٹرن لئے ۔یہاں عملاًآئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی حکمرانی ہے ۔خزانے اور سٹیٹ بنک کی چابیاں آئی ایم ایف کے ملازموں کو دے دی گئی ہیں اور عوام کو مہنگائی اور بے روز گاری کی دلدل میں دھکیل دیا گیا ہے ۔ ان کہناتھا قوم اپنی بہادر افواج کی طرف دیکھ رہی ہے ،وقت ہمارے ہاتھوں سے نکلا جارہا ہے ۔ کشمیر پر بھارت اپنے قبضہ کومضبوط کررہا ہے اگر جلد کوئی فیصلہ نہ کیا گیاتو آنے والی نسلوں کو پچھتانا پڑے گا، انہوں نے کہا کہ حکمران صبح و شام قوم کو بھارت کی قوت سے ڈرا رہے ہیں ۔ان بزدلوں کو پتہ نہیں کہ سوویت یونین بھارت سے کہیں زیادہ طاقتور تھا،بارش اور شدید سردی کے باوجود کشمیر مارچ میں خواتین اور بچوں سمیت ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ۔