اسلام آباد،لاہور،کوئٹہ (سپیشل رپورٹر،خصوصی نمائندہ، 92 نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کی حکومت اپنے اتحادیوں کے تحفظات دور کرنے کیلئے متحرک ہو گئی ، مسلم لیگ ق اور بلوچستان عوامی پارٹی کو بھرپورتعاون کی یقین دہانی کرادی جبکہ 5سال پورے کرنیکا دعویٰ کیا ہے ۔ گزشتہ روزپنجاب ہائوس اسلام آباد میں حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں اور مسلم لیگ ق کی اہم بیٹھک ہوئی۔ملاقات میں وزیراعلیٰ پنجاب سردا ر عثمان بزدار،وزیر دفاع پرویز خٹک،تحریک انصاف کے سینئر رہنماجہانگیر ترین،وزیراعظم کے مشیر ارباب شہزاد،ق لیگ کے رہنما وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ،رکن قومی اسمبلی مونس الہٰی اوردیگر نے عوام کی فلاح و بہبود کیلئے ورکنگ ریلیشن شپ کو مزید بہتر بنانے پر اتفاق کیا۔حکومتی کمیٹی نے ملاقات کے دوران ق لیگ کے وفد کو ان کے مطالبات کے حل کیلئے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پروزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ ق لیگ ہماری اتحادی ہے اور رہیگی،اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے ۔ غلط فہمیاں پیدا کرنے کی سازشیں کرنیوالے کبھی کامیاب نہیں ہونگے ۔پرویز خٹک نے کہا کہ ورکنگ ریلیشن شپ آنیوالے وقت میں مضبوط سے مضبوط تر ہوگی۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ ق لیگ کیساتھ تعاون جاری رہیگا ،مستقبل میں ہمارا اتحاد پہلے سے زیادہ مضبوط ہوگا۔ق لیگ کے رہنماؤں نے کہا کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے ،تحریک انصاف کے اتحادی ہیں اوراتحادپہلے سے زیادہ مضبوط ہے ، رخنہ ڈالنے کی خواہش دلوں میں ہی رہ جائیگی۔مذاکرات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حکومتی وفد نے دعویٰ کیا کہ حکومت پانچ سال پورے کریگی ، اتحادیوں کیساتھ غلط فہمیاں دور کر رہے ہیں ۔پی ٹی آئی رہنما جہانگیرترین نے کہا کہ تمام اتحادیوں کو ساتھ لیکر چلیں گے ۔ق لیگ کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ غلط فہمیاں بھی دورہوگئی ہیں۔ ترقیاتی کاموں کے حوالے سے کچھ مطالبات تھے جن کو حکومت نے پورا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ذرائع کے مطابق ق لیگ نے مطالبات پر عملدرآمد کیلئے ایک ہفتے کی ڈیڈ لائن دی اور کہا کہ عملدرآمد نہ ہوا تو دھماکہ ہوگا۔ ق لیگ نے 2 مطالبات رکھے کہ وزارتوں میں مکمل اختیار چاہئے ، رکاوٹیں برداشت نہیں کرینگے اور ترقیاتی فنڈز کی فوری فراہمی کو یقینی بنایا جائے ۔چودھری براداران کا پیغام بھی حکومت کو پہنچایا گیا کہ اب وہ یہ ڈھنڈورا پیٹنا بند کرے کہ مونس الٰہی کو وزارت چاہئے ، انکو کوئی وزارت نہیں چاہئے ۔علاوہ ازیں وفاقی حکو مت کی اتحادیوں سے رابطے کیلئے بنائی گئی کمیٹی نے بلوچستان عوامی پارٹی کے پارلیمانی وفد کیساتھ ملاقات کی جس میں اتحادی معاملات اور بلوچستان کے مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ حکومتی کمیٹی نے بلوچسان عوامی پارٹی کے وفد کو تمام تحفظات دور کرنے اور بلوچستان سے متعلق وفاقی ترقیاتی منصوبوں کیلئے حکمت عملی میں شامل کرنے کی یقین دہانی کرائی جبکہ فیصلہ کیاگیا کہ بلوچستان عوامی پارٹی کیساتھ دو سری میٹنگ جلد ہوگی۔ذرائع کے مطابق حکومت اور اتحادی جماعت بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے درمیان آج ملاقات ہوگی۔