اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی؍ این این آئی) الیکشن کمیشن کے دوارکان کی تقرری کے معاملہ پرپارلیمانی کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق نہ ہوسکا،دونوں نے ایک دوسرے کے دیئے گئے نام مسترد کردیئے ۔پیر کو پارلیمنٹ ہائوس میں الیکشن کمیشن کے دو ارکان کی تقرری کے لئے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس ہوا ۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن میں ڈیڈ لاک برقرار رہا۔دونوں نے ایک دوسرے کے دیئے گئے نام مسترد کردیئے ۔اپوزیشن سندھ سے الیکشن کمیشن کا رکن اپنے نامزدکردہ شخص کو بنانا چاہتی ہے ۔حکومت نے بلوچستان سے الیکشن کمیشن کا رکن اپوزیشن کے نامزد شخص کو بنانے کی پیشکش کی مگر تجاویز پر اتفاق نہ ہوسکا۔اپوزیشن نے معاملہ سپریم کورٹ کو بھجوانے کا مطالبہ کردیا۔کمیٹی چیئرپرسن شیریں مزاری نے تمام صورتحال سے وزیراعظم کو آگاہ کردیا۔ وزیر انسانی حقو ق شیریں مزاری نے کہا ہم نے ایک فارمولہ بنایا تھا، اس پر اپوزیشن نہیں مانی،کمیٹی منٹس سے متعلق وزیراعظم کو آگاہ کیا جائے گا،ہمیں افسوس ہے ناموں پر اتفاق نہیں ہو سکا،فارمولے کے مطابق کہا تھا ایک صوبے سے اپوزیشن اور دوسرے سے حکومت کا نام فائنل کیا جائے ،اب اگر دوبارہ سے نئے نام آتے ہیں تو دوبارہ کمیٹی قائم کرنا ہو گی،وزیراعظم معاملہ سپریم کورٹ کو بھی بھیج سکتے ہیں۔مشاہداﷲ خان نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم نے کہا تھا کہ سندھ ممبر کی اپوزیشن جبکہ بلوچستان ممبر کی حکومتی ناموں میں سے تقرری کرلیں،حکومت نے ہماری تجویز نہیں مانی۔