مکرمی !پینشنرز اس معاشرے میں بزرگ شہری کی حیثیت رکھتے ہیں جنہوں نے اپنے اپنے اداروں میں تیس چالیس سال خدمات انجام دیں اور ادارے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا جس کے عوض انہیں مشکلات اور پریشانیوں کے تحفے سے نوازا جاتاہے ۔ یہ بات سب کے علم میں ہے کہ بنکوں میں غریب پنشنرز اور بیوائوں کو چند سو یا چند ہزار روپے پنشن دی جاتی ہے جس پر سابق چیف جسٹس سابق نثار نے یو بی ایل کی خاتون صدر سیما کا مل کو روسڑم پر بلا کر پوچھا کہ آپ کی تنخواہ کتنی ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ تیس لاکھ اسی بینک کے ایک اور ملازم عقیل نثار نے بتایا کہ ان کی تنخواہ بیس لاکھ روپے ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ خود تو لاکھوں میں تنخواہ وصول کرتی ہیں لیکن ریٹائرڈ ملازم کو 1312/-روپے پنشن دی جارہی ہے۔ہم اپنی اعلیٰ عدلیہ کو پنشنروں کے حق میں فیصلے دینے پرسلام پیش کرتے ہیں ۔ (مسررور احمد مسرور)