لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر فیصل جاوید نے کہاہے حکومت ریگولیشن کی مد میں سوشل میڈیاپر کوئی شب خون نہیں ماررہی ،تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت جاری ہے وزیراعظم کی پوزیشن بڑی واضح ہے اوراس کامقصد اظہارائے کو دبانا نہیں ،اس قانون کا مقصد شہریوں کا تحفظ ہے اور دنیا کے کئی ممالک میں ایسا ہورہاہے ۔ پروگرام ہارڈ ٹاک پاکستان میں میزبان معید پیرزادہ سے گفتگو میں انہوں نے کہا اس حوالے سے ہماری متعلقہ اداروں کے ساتھ میٹنگ ہوئی جس میں رولز کے حوالے سے تفصیل سے غور کیا گیا،نوازشریف کے دور میں ایک چینل کو بھی بند کیا گیا تھا، انہوں نے من پسند میڈیا پرسنز کو نوازا۔ ڈائریکٹر بولو بھی فریحہ عزیز نے کہا سوشل میڈیا کو ریگو لیٹ کرنے کے حوالے سے پالیسی کے بارے میں حکومت کو وضاحت کرنی چاہئے لیکن جب یہ گزٹ آیا تو لوگوں نے اس پر تنقید کی ہے ، پی ٹی آئی والے بھی وہی کررہے ہیں جو ماضی میں ن لیگ کررہی تھی ،علی وزیر اور محسن داوڑ پارلیمان کا حصہ ہیں اگر وہ غدارہیں تو انہیں پارلیمان میں کیوں آنے دیاگیا۔ڈیجیٹل میڈیا ایکسپرٹ ملیحہ ہاشمی نے کہا مجھے حیرانگی ہے کسی نے سوشل میڈیا کے حوالے سے جو ڈرافٹ تیا رکیا اس کو کسی نے پڑھنے کی ضرورت ہی محسوس نہیں کی،سوشل نہیں سارے میڈیا کو ہی ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے ۔تجزیہ کار اور صحافی عنبر شمسی نے کہا سوشل میڈیا کی ریگولیشن کے حوالے سے کوئی وزیر مشیر کچھ اور کوئی کچھ کہتا ہے ،ہم بھی اس کے حق میں ہے کہ سوشل میڈیا کو ریگولیٹ کیاجائے لیکن اس کا طریقہ کار درست ہونا چاہئے ۔