کوئٹہ ،اسلام آباد(نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زر داری نے کہا ہے کہ حکومت کوفیصلہ کرنا ہوگا شہیدوں کے ساتھ ہے یاقاتلوں کے ،شہید کا بیٹا ہوں ، ملک کو انتہا پسندوں سے پاک کر نے تک چین سے نہیں بیٹھونگا ۔منگل کو پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زر داری نے ہزار گنجی دھماکے کے متاثرین سے ملاقات کی ۔ بلاول بھٹو زر داری نے متاثرین سے دھماکے میں جاں بحق افراد کے لئے تعزیت کااظہار کیا اور فاتحہ خوانی کی ۔اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ ہزار گنجی دھماکے کے متاثرین کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اس ریاست اور حکومت کو فیصلہ کرنا ہو گا، شہیدوں اور قاتلوں کے ساتھ اکٹھے نہیں بیٹھ سکتے ۔انہوں نے کہاکہ سب کو ظلم کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کرنا ہو گا، اپنے مستقبل کے لئے فیصلہ کرنا ہو گا کہ اس ملک کو نفرت سے پاک کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ اصل ملک دشمن وہ ہیں جو سیاسی مفادات کیلئے کالعدم تنظیموں کو پالتے ہیں، متاثرین کو قومی دھارے میں لائیں دہشت گردوں کونہیں۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہماری حکومت میں چار ایسے وزیر ہیں جن کا کالعدم تنظیموں کے ساتھ تعلقات ہیں، حکومت کو ان کو ہٹائے اور پیغام دے کہ آپ واقعی شہدا کے ساتھ ہیں اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل کرنا چاہتے ہیں۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزرداری نے مستونگ میں ٹریفک حادثے میں ہلاکتوں پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ دریں اثناسابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ صدارتی نظام کے حق میں نہیں تاہم انھیں کوشش کرنے دیں ہم اس کو روکیں گے ۔انہوںنے احتساب عدالت میں پیشی کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں کہا یہ روز پاکستان میں نیا تجربہ کرنے کے موڈ میں ہیں تاہم صورتحال دن بدن بد سے بدتر ہوتی جا رہی ہے ۔صحافی کے سوال پر کہ صدارتی نظام کی باتیں ہو رہی ہیں کیا کہیں گے ، آصف زرداری نے کہا اس طرح بھی ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں،حکومت کو نہ روکا تو ہم 100سال پیچھے چلے جا ئیں گے ، حکومت کو من ما نی نہیں کرنے دینگے ۔