اسلام آباد (وقائع نگار،خصوصی نیوز رپورٹر) مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ ملکی ترقی و استحکام کیلئے پہلے عوام کے معیار زندگی میں بہتری لانا ہوگی، عوام کا معیار زندگی بہتر بنائے بغیر ملک ترقی یافتہ نہیں بن سکتا۔ امن وترقی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عبد الحفیظ شیخ نے کہاکہ موجودہ عالمگیریت کے دور میں کوئی ملک اکیلا ترقی نہیں کر سکتا، ترقی و خوشحالی کیلئے دیگر ممالک سے شراکت داری بنیادی شرط ہے ۔ ترقی کیلئے کسی بھی ملک کے نجی شعبے کا فعال ہونا بھی ضروری ہے ۔ ترقی کے حصول کیلئے شخصیات اور وزرا اہم نہیں، حکومتی پالیسیاں اور تسلسل اہمیت کا حامل ہوتا ہے ۔ مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت دنیا کے کسی بھی ملک کی ہو لاکھوں نوکریاں نہیں دے سکتی،حکومت محض پالیسی ساز ہے ۔ خطے میں ترقی کیلئے ضروری ہے تمام ممالک مل کر آگے بڑھیں۔ باہر سے سرمایہ لانے کیلئے سازگار ماحول دینا ہوگا، سرمایہ کاری کا ماحول اور مواقع ہوں گے توسرمایہ کار خود آئے گا۔ وزیر منصوبہ بندی وترقی خسرو بختیار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خطے کی ترقی کیلئے افغانستان میں امن بہت ضروری ہے ،پاکستان توانائی کے شعبے میں علاقائی تعاون کے فروغ پر توجہ دے رہا اور صنعتی ترقی کی جانب گامزن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے ممالک ای کامرس اور ڈیجیٹل اکانومی میں بھاری سرمایہ کاری کر رہے ہیں، ہمیں بھی اس طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ چینی سفیر یاؤ جنگ نے کہا کہ چین خطے میں امن اور ترقی کی حمایت کرتا رہے گا، باہمی رابطوں اور انفراسٹرکچر سے خطے کے لوگ قریب آسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چینی حکومت اور بزنس کمیونٹی وزیرِ اعظم کے اقدامات سے مطمئن ہیں، کاروبار اور سرمایہ کاری کیلئے حکومتی ترجیحات اطمینان بخش ہیں، پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھ رہی، حالیہ اقدامات سے پاکستان کی ایکسپورٹس بڑھیں گی۔