راولپنڈی (صباح نیوز) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ ماضی کی حکومتوں نے سستی شہرت کے لئے ٹیکس جمع کرنے کے بجائے قرضے لینے کا آسان راستہ اختیار کیا جبکہ موجودہ حکومت اس کے برخلاف مشکل راستہ اختیار کیا ہے ۔ پاکستان نے چند دہائیاں قبل ترقیاتی منصوبوں کے لئے قرضے لینا شروع کئے جنکی بڑی مقدار ضائع ہونے سے ادائیگیوں کے توازن کے لئے قرضے لینا پڑے اور اب قرضے ادا کرنے کے لئے قرضے لئے جا رہے ہیں جو افسوسناک ہے ۔ انہوں نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ حکومت صورتحال بہتر بنانے کے لئے پراپرٹی مافیا کے خلاف سخت کارروائی کرے کیونکہ یہ شعبہ کرپٹ عناصراور بلیک منی کی جنت بنا ہوا ہے ، رئیل اسٹیٹ کی خرید و فروخت کے لئے بینک ٹرانزیکشن کو لازمی قرار دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف میں بھارت کی ناکامی اور پاکستان کی کامیابی کا کریڈٹ حکومت،پاکستانی وفد اور فارن آفس کی سرتوڑ کوششوں کو جاتا ہے ۔ ایف اے ٹی ایف کے اٹھارہ مطالبات پورے کرنے کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان بلیک لسٹ ہونے سے بچ سکے ۔