لاہور(نمائندہ خصوصی سے ) حکومت پنجاب نے یکم جون(پیر) سے عو ام کو مہلک وبا سے محفوظ رکھنے کیساتھ معاشی تحفظ فراہم کرنے کیلئے لگژری کے بجائے اکانومی بیسڈ کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔ یہ فیصلہ چیف سیکرٹری کیمپ آفس میں منعقد ہ اجلاس میں کیا گیا۔اجلاس میں صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت، وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، وزیر صنعت میاں اسلم اقبال ، چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاء نے 31مئی کے بعد کورونا وائرس سے متعلق نئی حکمت عملی کی تیاری کی بابت معاملات پر غور کیا۔شرکاء نے مختلف صنعتوں ،کاروباروں کے اوقات کار اور ہفتہ وار چھٹیوں سے متعلق تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا اوراتفاق رائے سے سفارشات کو حتمی شکل دی۔ اجلاس میں میو ہسپتال لاہور میں ایک کنٹرول روم قائم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا جو شہرکے تمام ہسپتالوں سے منسلک ہوگا۔ 24گھنٹے کام کرنے والے اس کنٹرول روم سے نئے مریضوں کو مرکزی ڈیٹا کی بنیاد پر شہر کے ہسپتالوں میں گنجائش اور وینٹی لیٹرز کی دستیابی بارے فوری معلومات فراہم کی جائے گی۔ نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم ے ) سے فوری طور پر 200وینٹی لیٹرز فراہم کرنے کی درخواست کی جائے گی۔ سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ نبیل اعوان نے بتایا کہ 1500وینٹی لیٹرز کی فراہمی سے متعلق درخواست پہلے ہی بھجوائی جا چکی ہے ۔ اجلاس میں کوویڈ 19کے سلسلے میں عوامی آگاہی مہم شروع کرنے پر اتفاق بھی کیا گیا۔ وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے بتایا کہ کورونا وائرس کے مریضوں کیلئے ایکسپو سینٹر میں 50سپیشل بیڈز بھی لگائے جائیں گے ۔