اسلام آباد(اظہر جتوئی)آزاد تجارتی معاہدوں کے پاکستان کی تجارت پر مضر اثرات کی وجہ سے حکومت نے مزید آزاد تجارتی معاہدے نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،سابق دور حکومت میں ترکی، ایران اور تھائی لینڈ کے ساتھ معاہدوںپر مزید پیش رفت روک دی گئی ۔ ذرائع کے مطابق سابق حکومتوں نے ملکی مفادات کا تحفظ کئے بغیر آزاد تجارتی معاہدے کئے جس کی وجہ سے تجارتی خسارہ میں اضافہ ہوا، سری لنکا کے ساتھ 2005 میں ایف ٹی اے ہوا،چین کے ساتھ 2006،ملائیشیا کے ساتھ 2008 جبکہ انڈونیشیا کے ساتھ 2013 میں آزاد تجارتی معاہدہ ہوا۔ مسلم لیگ ن کے دور میں ترکی، ایران اور تھائی لینڈ کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدوں پر کئی اجلاس ہوئے تاہم موجودہ حکومت نے ان پر پیش رفت روک دی۔ اس سلسلے میں مشیر تجارت عبدالرزاق دائود نے روزنامہ 92 نیوز سے گفتگو میںتصدیق کی کہ ترکی ،ایران اور تھائی لینڈ کے ساتھ ایف ٹی ایز پر پیش رفت نہیں ہو رہی،ہم ملک کے مفاد میں تجارت کے فروغ اور برآمدات میں اضافہ کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔