لاہور،اسلام آباد ، پاکپتن (سٹاف رپورٹر، 92 نیوز رپورٹ، ڈسٹرکٹ رپورٹر) حکومت آج یکم مئی سے ملک میں لوڈشیڈنگ مکمل ختم کرنے کے دعوے سے دستبردارہوگئی، آج سے 50 فیصد لوڈشیڈنگ کم کرنے کااعلان کردیا، پاورڈویژن کے مطابق آج سے بجلی کی لوڈشیڈنگ میں 50فیصدکمی لائی جائیگی، بجلی کی پیداوارمیں آج سے 2ہزارمیگاواٹ کااضافہ ہوگا۔ادھرقیامت خیزگرمی میں بجلی کی شدیدلوڈشیڈنگ نے روزہ داروں کی چیخیں نکلوادیں، بجلی گھروں کو ایندھن کی سپلائی بحال نہ ہونا لوڈ شیڈنگ کی بڑی وجہ ہے ۔ پاور ڈویژن کے مطابق بجلی کا شارٹ فال 7 ہزار 7 سو اکیس میگاواٹ تک پہنچ گیاہے ، ملک میں بجلی کی طلب 25 ہزار 8 سو 22 میگاواٹ جبکہ پیدوار صرف 18 ہزار101 میگاواٹ ہے ۔بڑے شہروں میں 12 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 18 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے ۔پن بجلی ذرائع سے 3 ہزار216، نجی شعبے کے بجلی گھروں سے 10 ہزار 30 میگاواٹ جبکہ سرکاری تھرمل پاور پلانٹس صرف793 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔لیسکو کا شارٹ فال 1000 میگاواٹ سے تجاوز کر گیا،لیسکو کی بجلی کی طلب 4700 میگاواٹ سے زائد ہے جبکہ این پی سی سی کی جانب سے لیسکو کو 3700 میگاواٹ بجلی فراہم کی گئی، شہری علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 7سے 8 گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں 11 سے 13 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ جاری ہے ۔بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ سے پانی کی بھی قلت کا سامناہے ۔پاکپتن اور گردونواح میں رمضان المبارک میں شدید گرمی کے با وجود غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ عروج پرہے اورشہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں، زمینداروں کے لیے کاشتکاری کرنا خواب بن گیا، زمینداروں کا کہنا ہے کھاد، ڈیزل کے بعد بجلی بحران کے باعث نئی فصل کی کاشت میں تاخیر ہو رہی ہے ،غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ فوری ختم کر کے ریلیف دیا جائے ۔