کراچی (رپورٹ:ایس ایم امین) سندھ میں 8 روزہ لاک ڈاؤن میں حکومتی امدادی سرگرمیاں شروع نہ ہونے سے غریب،متوسط طبقہ اورروزانہ اجرت کمانے والوں کے خاندان غذائی قلت کا شکارہوگئے ،وفاق اورسندھ حکومت کے تحت روزانہ اجلاسوں کے باوجود راشن تقسیم کا طریقہ کارطے کیا جاسکا نہ امداد فراہمی شروع ہوسکی،لاک ڈاؤن غریب اورمحنت کش طبقہ کی جمع پونجی ختم ہونے سے مسائل میں اضافے کا باعث بننے لگا،روزانہ اجرت کمانے والے افراد کا معاشی گذربسرچائے روٹی تک محدود ہوگیا،سندھ میں 8 روزسے جاری لاک ڈاؤن سے غریب،متوسط طبقہ اورروزانہ اجرت کمانے والے معاشی بدحالی کی دہلیزپرپہنچ گئے اورخاندان کی کفالت مشکل ہوگئی،وفاق اورحکومت سندھ کی جانب سے ضرورت مندوں میں راشن اورمالی امداد کی تقسیم کے دعووں کو ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود تاحال امداد فراہمی تو دور،امداد تقسیم کاطریقہ کارہی طے نہیں کیا جاسکا،کراچی سمیت سندھ کے بڑے شہروں میں غذائی قلت کے شکارخاندانوں میں بڑھتی معاشی بے چینی اوربے یقینی فلاحی اداروں،مخیرحضرات،مساجد کمیٹیوں اورکچھ سیاسی مذہبی جماعتوں کی طرف سے محدود پیمانے پرراشن تقسیم سے کنٹرول میں ہے تاہم لاک ڈاؤن دورانیہ میں اضافے سے غریب،متوسط طبقہ،روزانہ اجرت کمانے والے معاشی طورپرسنگین مسائل سے دوچارہوسکتے ہیں،فلاحی اداروں اورمخیرحضرات کی جانب سے تقسیم کیے جانیوالے راشن کے تھیلوں میں 10کلو آٹا، 2 کلوچینی،ایک ایک کلو دالیں،ایک کلو تیل اورایک کلو گھی کا پیکٹ اوردیگراشیا شامل ہیں،جس سے طویل لاک ڈاؤن کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا،معاشی مسائل سے دوچاریومیہ اجرت پرکام کرنیوالاطبقہ شہرکی سڑکوں اورچوارہوں پربیٹھ کرراشن اورمالی امداد کا منتظردکھائی دینے لگا جبکہ مختلف علاقوں میں دیہاڑی دارطبقہ مخیرحضرات سے رجوع کررہا ہے جنکی واحد اپیل راشن کی فراہمی ہے ،وفاقی،صوبائی اورمقامی حکومتیں انکی امداد کا کوئی میکنزم طے نہیں کرسکیں،روزانہ کی بنیاد پراجلاسوں کے باوجود حکومتی سطح پرراشن کی تقسیم کا باضابطہ آغازنہ ہونے پروسائل سے محروم طبقہ کے مسائل میں اضافہ ہوچکا ہے ،متاثرین کا کہنا ہے کہ ریلیف اورراشن تقسیم کے اعلانات صرف طفل تسلی ثابت ہوئے ،عوامی حلقوں کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم اوروزیراعلیٰ سندھ غریب اورمتوسط طبقہ کی امداد کیلئے ہنگامی بنیادوں پرامدادی پیکیج کی فراہمی کا کوئی مؤثرنظام تشکیل دیں اورفوری امداد کی تقسیم کا عمل شروع کیا جائے ،دوسری جانب سندھ میں 10 کلوآٹے کا تھیلا 580 سے بڑھ کر650 روپے جبکہ بعض مقامات پر700 روپے کلو بک رہا ہے ۔