پشاور(تیمور خان) خیبر پختونخوا میں ٹیلی میڈیسن منصوبہ سے عوام مستفید نہ ہوسکے ، 9کروڑ سے زائد فنڈز جاری ہونے کے باوجود مریضوں کو علاج معالجے کی سہولیات میسر نہیں،سامان مہیا کرنے والے ٹھیکیدار کو بلوں کی ادائیگی بھی نہیں ہوسکی،ذرائع کے مطابق گزشتہ سال فروری میں 5اضلاع کرک،چترال،بٹگرام ، نوشہرہ اور صوابی میں ٹیلی میڈیسن پراجیکٹ شروع کیا گیا تھا جس کے تحت مذکورہ اضلاع کے ہسپتالوں میں مریضوں کا معائنہ انٹرنیٹ کے ذریعے پشاور پولیس ہسپتال میں سپیشلسٹ ڈاکٹرز نے کرنا تھا ،منصبوبے کیلئے سیٹ اپ بنایا گیا تاہم پراجیکٹ کو شروع کرنے میں ٹال مٹول سے کام لیا جار ہاہے ،منصوبے کیلئے جس سامان کی خریداری کی گئی ہے اس کی کوالٹی پر بھی اعتراضات سامنے آئے ہیں ، پراجیکٹ کیلئے ساڑھے 9کروڑ روپے جاری کئے جاچکے ہیں، جن میں سے 7کروڑ خرچ کئے جاچکے ہیں۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر عبید نے بتایا کہ پراجیکٹ کو دوبارہ فعال بنارہے ہیں جس کیلئے جلد ہی پی سی ون تیار کرلیا جائیگا ، انٹرنل آڈٹ ہوچکا اور اب محکمہ صحت ہر چیز کا جائزہ لے رہا ہے ۔