اسلام آباد (عمران وسیم ) لاء اینڈ جسٹس کمیشن نے ملک بھر کی خصوصیعدالتوں اور انتظامی ٹربیونلز کو عدالتی نظام میں ضم کرنے پر کام شروع کر دیا۔قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی نے وفاق اور صوبوں کو خصوصی عدالتوں،ٹربیونلز اور ڈرگ کورٹس میں خالی اسامیوں پر فوری بھرتیاں کرنے کی ہدایت کر دی ہے ۔ذرائع کے مطابقلاء اینڈ جسٹس کمیشن نے ملک بھر کی تمام خصوصیعدالتوں اور انتظامی ٹریبونلز کو موجودہ قومی عدالتی نظاممیں ضم کرنے اور انتظامیہ کا کنٹرول ختم کرنے کے قانونی طریقہ کار پر کام شروع کر دیاہے ۔لا کمیشن اس سلسلے میں سفارشات تیار کرکے آئندہ قومی عدالتیپالیسی کمیٹی اجلاس میں پیش کریگا۔ذرائع کا کہنا ہے چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے اعزاز میں فل کورٹ ریفرنس کے دوران خطاب میںملک میں قومی عدالتی نظام اور اس کی مضبوطی کیلئے جس وژن کا اظہار کیاتھا اس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے لاء اینڈ جسٹس کمیشن نے کام کا آغاز کر دیا ہے ۔92نیوز کو قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کے 8 جنوری کے اجلاس کے دستیاب منٹس کے مطابقوفاق اور صوبوں کو خصوصی عدالتوں،ٹریبونلز میں خالی اسامیوں پر فوری بھرتیاں کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے ۔لاء اینڈ جسٹس کمیشنخصوصی عدالتوں،ٹریبونلز کیکارکردگی کے حوالے سے رپورٹ باقاعدگی کے ساتھ چیئر مین قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی چیف جسٹس آصف سعید خان کھوسہ کے سامنے پیش کریگا،اجلاس منٹس کے مطابق اسلام آباد ماڈل جیل کے تعمیر کے معاملہ پر سب کمیٹی کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے ،اجلاس میں فیصلہ کیاگیاہے کہ سب کمیٹی کا آئندہ سے اجلاس ہر ماہ باقاعدگی سے ہو گا جس میں سب کمیٹی کے ممبران ذاتی حیثیت میں شرکت کریں گے ۔ ممبران کے نمائندوں کو سب کمیٹی اجلاس میں شریک نہیں ہونے دیا جائیگا۔اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ سب کمیٹی اسلام آباد جیل کی تعمیر کے معاملہ پر پیش رفت رپورٹ باقاعدگی کے ساتھ قومی عدالتی ساز کمیٹی کے پیش کر یگی۔واضح رہے کہ اسلام آباد ماڈل جیل سب کمیٹی کے سیکرٹری داخلہ ،چیئر مین سی ڈی اے اور کمشنر اسلام آباد ممبرز ہیں۔