مکرمی! دنیا میں تین طرح کے لوگوں کو پیدا کیا ایک مرد دوسرا عورت اور تیسرا خواجہ سرابھی ہم جیسے انسان ہیں کہاتے ہیں،بولتے ہیں،دیکھتے ہیں سنتے ہیںلیکن کیوں ہمارا معاشرا ن کو قبول نہیں کرتا ؟ ہمارے معاشرے کے لوگ انہیں عجیب نظروں سے ددیکھتے ہیں۔ اگر ہم نظر ڈالیں تو کسی تعلیمی ادارے کا فارم ہو یا نوکری کا۔ فارم میں دو کالم ہوتے ہیں مرد یا عورت اس تیسری جنس کی جگہ نہیں ہوتی ہم اس تیسری جنس کے حق کے لیے آواز بلند نہیں کرتے اس معاشرے میں کیوں ہم انہیں اپنی جگہ بنانے نہیں دیتے میں چاہتی ہوں کے اس معاشرے کے لوگ خواجہ سراؤں کوبھی وہی عزت دیں جو اس معاشرے میں ایک مرد یا عورت کو ملتی ہے ۔میری گزارش ہے معاشرے میں بسنے والے لوگ اور حکومت خواجہ سرائوں کو ان کا حق دیا جاے تاکہ وہ بھی ہمارے ساتھ قدم سے قدم ملا کر چلیں اس معاشرے میں عزت کے ساتہ سر اٹھا کر چلیں اور کچھ ایسا کر کے دیکھائیں اور ہم ان پر فخر کر سکیں۔ (رمشہ نوربی۔ایریا سمن آباد ، کراچی)